سری نگر :۰۱،جون: : مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے پیر کے روز آپریشن سندور کے بعد جموں وکشمیرکے سرحدی اضلاع میں پاکستانی گولہ باری سے تباہ ہونے والے2060رہائشی مکانات اوردیگر ڈھانچوں بشمول عبادت گاہوں اوراسکولوں کی تعمیر نو اور مرمت کےلئے وزارت داخلہ سے 25 کروڑ روپے کی اضافی فراہمی کی سہولت فراہم کرتے ہوئے فوری کارروائی کو یقینی بنایا۔یہ اقدام وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے آپریشن سندور کے بعد جموں و کشمیر کے سرحدی اضلاع میں پاکستانی گولہ باری سے تباہ شدہ مکانات کےلئے اضافی معاوضے کے بارے میں6جون کے اعلان کے بعد سامنے آیاہے۔جے کے این ایس کے مطابق ایک خاص معاملے کے طور پر وزیراعظم مودی نے مکمل طور پر تباہ ہونے والے ہر گھر کےلئے 2لاکھ روپے اور ہر جزوی طور پر تباہ ہونے والے گھر کےلئے ایک لاکھ روپے کے اضافی معاوضے کا اعلان کیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق وزارت داخلہ نے اس فیصلے پر تیزی سے عمل درآمد کو یقینی بنایا ہے،وزارت داخلہ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسی طرح کا معاوضہ پنجاب کے سرحدی علاقوں میں بھی دیا جائے گا۔مرکزی وزیرداخلہ امت شاہ نے 29اور30مئی 2025 کو پونچھ کا دورہ کیا اور سرحد پار سے فائرنگ کی وجہ سے جانیں گنوانے والوں کے لواحقین کو ہمدردی کی بنیاد پر تقرری کے خطوط سونپے۔ اصولوں کے مطابق سرحد پار گولہ باری سے ہونے والے نقصانات کا معاوضہ فوری طور پر فراہم کیا گیا تھا۔آپریشن سندور کے بعد جموں و کشمیر کے مرکزی زیرانتظام علاقے جموں وکشمیر کے سرحدی اضلاع میں سرحد پار سے گولہ باری کے کئی واقعات رپورٹ ہوئے۔ رہائشی علاقوں، اسکولوں، مذہبی ڈھانچے بشمول گرودواروں، مندروں، مساجد اور تجارتی املاک کو سرحد پار سے ہونے والی گولہ باری سے سینکڑوں خاندانوں کو نقصان پہنچا۔ انتظامیہ نے ممکنہ واقعات کا اندازہ لگانے اور موثر ردعمل کو یقینی بنانے کےلئے فعال اقدامات اٹھائے۔سرحدی اضلاع سے کل 3.25 لاکھ لوگوں کو نکالا گیا، جن میں سے تقریباً 15ہزار کو 397 شیلٹر شیڈز اور رہائش مراکز میں رکھا گیا، جو خوراک، پانی، صحت کی دیکھ بھال کی خدمات، بجلی وغیرہ جیسی سہولیات سے آراستہ ہیں۔بیان میں کہا گیا ہے کہ سرحدی اضلاع میں مریضوں کو اسپتالوں تک لے جانے کے لیے کل 394 ایمبولینسیں تعینات کی گئی تھیں، جن میں صرف پونچھ میں 62 ایمبولینسیں شامل تھیں۔اس میں مزید کہا گیا کہ صحت، آگ اور ایمرجنسی، مویشیوں، ضروری سامان وغیرہ سے متعلق خدمات کے لیے کل 2818 سول ڈیفنس رضاکاروں کو بھی تعینات کیا گیا تھا۔ (مشمولات :پی ٹی آئی،اے این آئی