پولیس چیف کا کہنا ہے کہ جموں وکشمیر میں حالات بہتری کی جانب گامزن ہے جبکہ ملی ٹینسی کا پوری طرح سے خاتمہ کرنے کی خاطر زمینی سطح پر اقدامات اُٹھائے جارہے ہیں۔ جموں وکشمیر میں اسمبلی چناو کے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں پولیس سربراہ نے بتایا کہ اس بارے میں متعلقین ہی فیصلہ لے سکتے ہیں۔ یو پی آئی کے مطابق جموں میں نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران پولیس چیف نے بتایا کہ یوٹی میں حالات معمول پر آرہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ ملی ٹینسی کے خلاف اپنائی جارہی پالیسی کے مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ جموں وکشمیر میں ملی ٹینسی کا قلع قمع کرنے کی خاطر اقدامات اُٹھائے جارہے ہیں۔ اُ ن کے مطابق اگر چہ جموں وکشمیر میں ملی ٹینسی میں کمی واقع ہوئی ہے لیکن ابھی پوری طرح سے ختم نہیں ہوئی ہے۔ انہوںنے الزام لگایا کہ پاکستان جموں وکشمیر میں ملی ٹینسی کو بڑھاوا دینے کی خاطر دراندازی کے ذریعے ملی ٹینٹوں کوا س طر ف دھکیلنے کی کوششوں میں مصروف ہے۔ انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر کے نوجوانوں میں صلاحیتوں کی کوئی کمی نہیں لیکن ملی ٹینسی کے باعث نوجوانوں کو کافی نقصان پہنچا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان کی جانب سے جنگجووں کو اس طرف دھکیلنے کی خاطر اقدامات اُٹھائے جارہے ہیں تاہم سیکورٹی ایجنسیاں اس پر نظر گزر رکھ رہی ہیں۔ا نہوں نے مزید کہاکہ پچھلے سال کے دوران 85ملی ٹینٹ ماڈیول کو طشت از بام کیا گیا جبکہ آئی ای ڈی ، گرنیڈ حملوں اور عام شہریوں کی ہلاکتوںمیں ملوث بالائی ورکروں کو بھی حراست میں لے لیا گیا ہے۔ کولگام میں پنچ کی ہلاکت کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں پولیس سربراہ نے بتایا کہ ملوثین کو بہت جلد کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ پنچ کے قتل میں ملوث جنگجووں کی شناخت کی گئی ہے اور اُنہیں بہت جلد انجام تک پہنچایا جائے گا۔ پولیس چیف کے مطابق جموں وکشمیر میں حالات کو درہم برہم کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی اور جوکوئی بھی اس میں ملوث ہوگا اُس کے خلاف سخت سے سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔