سری نگر:۹،نومبر: پولیس نے بدھ کو کہا کہ حال ہی میں کشتواڑ میں ایک شیر خوار بچے کو اغوا کرنے میں ملوث ایک خاتون کے خلاف حکام نے پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتارکیاگیا ہے۔جے کے این ایس کے مطابق ایک بیان میں پولیس نے کہا کہ حال ہی میں کشتواڑ پولیس نے ڈسٹرکٹ ہسپتال کشتواڑ میں اغوا کیس کا معمہ حل کیا جہاں ایک برقعہ پوش خواتین نے 6ماہ کے شیر خوار بچے افنان احمد ولد آفرین احمد ساکن چرالہ موجودہ لنک روڈ کشتواڑ کو اغوا کر لیا تھا اور ملزم خاتون شبنم بیگم زوجہ مقتول جنگجو ظہور دین ساکن کرپک محلہ کو گرفتار کر لیا تھا۔ کشتواڑ اور پولیس اسٹیشن کشتواڑ میں درج قانون کی متعلقہ دفعات کے تحت ایف آئی آر نمبر 232/2022میں مقدمہ درج کیا گیا۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ضمانت کی درخواستیں معزز سی جے ایم کورٹ کشتواڑ نے مسترد کر دی تھیں۔ ملزمہ خاتون کی درخواست ضمانت پر وکلاءکی جانب سے بحث کی گئی تھی، جس میں پولیس اور استغاثہ کے افسران نے درخواست ضمانت مسترد کرنے کے لئے منطقی طور پر مقابلہ کیا تھا ۔بعد ازاں معزز سیشن کورٹ نے مذکورہ خاتون کے حق میں ضمانت منظور کر لی۔ اس کے خلاف عام قانون اسے مزید اس طرح کے غیر قانونی کاموں میں ملوث ہونے سے روکنے کا مطلوبہ نتیجہ نہیں دے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس لیے عام قانون جو اس موضوع کےخلاف استعمال کیا گیا ہے، اس موضوع کو اس قسم کے جرائم میں مزید ملوث ہونے سے روکنے کےلئے کافی نہیں ہے۔ پولیس کے مطابق تمام حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے خاتون کو متعلقہ حکام سے پی ایس اے وارنٹ حاصل کرنے کے بعد پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت حراست میں لیا گیا ہے۔دریں اثناءایس ایس پی کشتواڑ شفقت حسین باتھ نے پھر عام لوگوں سے گزارش کی کہ وہ اس قسم کے جرائم کا شکار نہ ہونے کےلئے ہوشیار رہیں اور اپنے پڑوس میں ایسی کسی بھی مشکوک یا دھوکہ دہی کی سرگرمی کی اطلاع فوری طور پر متعلقہ تھانے کو دیں۔