سری نگر:25،دسمبر: کے این ایس : وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوار کو سال 2022 کی آخری من کی بات سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس سال ملک دنیا کی پانچویں بڑی معیشت بن گیا ہے انہوں نے عیسائی برادری کو کرمس کے موقعے پر مبارک باد پیش کی ہے وزیر عظم نے دنیا کے کئی ممالک میں کورونا وائرس کے کیسوں میں پھر سے اضافے کے پیش نظرملک کے عوام سے محتاط رہنے کی اپیل کی ہے۔کشمیر نیوز سروس( کے این ایس) کے مطابق وزیر عظم نے کہا کہ”سال 2022شاندار تھا، ہندوستان نے آزادی کے 75سال مکمل کیے جبکہ ‘امرت کال’ کا آغاز ہوا۔ ہندوستان نے تیزی سے ترقی کی اور دنیا کی پانچویں سب سے بڑی معیشت بن گئی، اور 220 کروڑ ویکسین کا ناقابل یقین ریکارڈ حاصل کیا اور برآمدات میں 400 بلین امریکی ڈالر کا ہندسہ عبور کر لیا،” وزیر عظم مودی نے من کی بات کے ماہانہ ریڈیو پروگرام کے 96ویں ایڈیشن میں کہا۔انہوں نے حکومت کے آتم نربھر بھارت پہل کے بارے میں بھی بات کی اور آئی این ایس وکرانت کے آغاز کی ستائش کی۔ہندوستان کے پہلے مقامی طیارہ بردار بحری جہاز کا آغاز ہندوستان کی آزادی کے 75 سال کے ‘امرتکال’ کے دوران ایک اہم موقع ہے اور یہ ملک کے اعتماد اور قابلیت کی نشاندہی کرتا ہے۔یہ مقامی طیارہ بردار بحری جہاز ملک کی تکنیکی ذہانت اور انجینئرنگ کی مہارت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ طیارہ بردار جنگی جہاز تیار کرنے میں ہندوستان کی خود کفالت کا یہ مظاہرہ ملک کے دفاعی انڈیجنائزیشن پروگراموں اور ‘میک ان انڈیا’ مہم کو تقویت دے گا۔تقریباً 20000 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کردہ آئی این ایس وکرانت نے گزشتہ ماہ اپنے چوتھے اور آخری مرحلے کے سمندری تجربات کو کامیابی سے مکمل کیا۔ ’وکرانت‘ کی تعمیر کے ساتھ، ہندوستان ان ممالک کے منتخب گروپ میں شامل ہو گیا ہے جن کے پاس طیارہ بردار بحری جہاز کو مقامی طور پر ڈیزائن اور بنانے کی خاص صلاحیت ہے۔۔انہوں نے مزید خطاب میںکہا ، انہوں نے اس سال G20 سربراہی اجلاس کی صدارت کرنے کی ملک کی ذمہ داری پر بھی زور دیا۔”اس سال، ہندوستان کو G20 گروپ کی صدارت کی باوقار ذمہ داری بھی ملی ہے۔ میں نے پچھلی بار بھی اس پر تفصیل سے بات کی تھی،“ انہوں نے کہا۔جی 20 بین الاقوامی اقتصادی تعاون کا سب سے بڑا فورم ہے جو عالمی جی ڈی پی کا تقریباً 85فیصد، دنیا بھر کی تجارت کے 75 فیصد سے زیادہ، اور دنیا کی تقریباً دو تہائی آبادی کی نمائندگی کرتا ہے۔1 دسمبر کو، وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ G20 کے لیے ہندوستان کا ایجنڈا جامع، مہتواکانکشی اور عمل پر مبنی ہوگا۔ اپنے بلاگ پوسٹ میں، پی ایم مودی نے کہا کہ ہندوستان اتحاد کے عالمگیر احساس کو فروغ دینے کے لیے کام کرے گا اور اس کی ترجیحات ہوں گی۔نہ صرف G20 شراکت داروں کی مشاورت سے بلکہ گلوبل ساو¿تھ کے ساتھ بھی تشکیل دیا گیا۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ موسمیاتی تبدیلی، دہشت گردی اور وبائی امراض جیسے آج کے بڑے چیلنجز کو ایک دوسرے سے لڑ کر نہیں بلکہ مل جل کر کام کرنے سے حل کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے لکھا، "بھارت کا جی 20ایجنڈا جامع، مہتواکانکشی، عمل پر مبنی اور فیصلہ کن ہوگا۔”تھیم – ’ایک زمین، ایک خاندان، ایک مستقبل‘ کا حوالہ دیتے ہوئے، پی ایم مودی نے کہا کہ ہندوستان کی جی 20 صدارت یکجہتی کے اس عالمگیر احساس کو فروغ دینے کے لیے کام کرے گی۔ "یہ صرف ایک نعرہ نہیں ہے۔ اس میں انسانی حالات میں ہونے والی حالیہ تبدیلیوں کو مدنظر رکھا گیا ہے، جن کی تعریف کرنے میں ہم اجتماعی طور پر ناکام رہے ہیں۔”پی ایم مودی نے بھی کرسمس کے موقع پر مبارکباد دی۔انہوں نے کہا: "آج کا دن یسوع مسیح کی تعلیمات کو یاد کرنے کا دن ہے۔ دنیا بھر میں کرسمس کا تہوار جوش و خروش سے منایا جا رہا ہے۔ میں سب کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ہم دیکھ رہے ہیں کہ دنیا کے کئی ممالک میں کووڈ کے کیسز بڑھ رہے ہیں۔ ہمیں محتاط رہنے اور ماسک پہننے اور ہاتھ دھونے کی ضرورت ہے: