سری نگر:25،دسمبر: فوج نے اتوار کو کہاکہ کشمیر میں سیکورٹی فورسز اور ملی ٹینٹوں کی تعداد کو کم کرنے میں بڑی حد تک کامیاب رہی ہیں جبکہ باقی ماندہ کو اسلحی کی کمی کا سامنا ہے ۔کشمیر نیوز سروس(کے این ایس کے )کے مطابق ایک اعلیٰ فوجی اہلکار نے اتوار کو کہا کہ کشمیر کے علاقے میں سرکاری فورسز عسکریت پسندوں کی تعداد کو کم کرنے میں بڑی حد تک کامیاب رہی ہیں جبکہ باقی ماندہ فورسز کو گولہ بارود کی کمی کا سامنا ہے۔فوجی افسر نے کہا کہ سرکاری فورسز نے عسکریت پسندی کے خلاف کارروائیوں میں تیزی لائی ہے اور کشمیر میں سرگرم عسکریت پسندوں کی تعداد کو مزید کم کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے اور فورسز اس میں کافی کامیاب رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی فوج چوکس ہے اور کشمیر میں کسی قسم کی دراندازی کی اجازت نہیں دے گی۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان وادی میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو بگاڑنے کے لیے ایل او سی کے پار سے عسکریت پسندوں کو نکال رہا ہے، اس کے علاوہ پاکستان کی جانب سے یہاں صرف عام شہریوں کو نشانہ بنانے کے لیے شارٹ گنیں بھیجی جا رہی ہیں لیکن "ہم ایسا ہرگز نہیں ہونے دیں گے۔دریں اثنا، اوڑی آپریشن کے بارے میں تفصیلات بتاتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ کل سرکاری فورسز نے لائن آف کنٹرول کے ساتھ رام پور سیکٹر میں اسلحہ اور گولہ بارود کی بڑی کھیپ کو روکنے کے بعد ایک مشترکہ آپریشن شروع کیا تھا۔انہوں نے بتایا کہ تلاشی کے دوران 8 اے کے 74 یو، 24 اے کے 74 میگزین، 12 چائنیز پستول، 24 پستول میگزین، 9چائنیز گرنیڈ، 5 پاک گرینیڈ، 5 گندم کے تھیلے، 81پاک غبارے، 560 اے کے راو¿نڈز اور راﺅنڈز سمیت کھیپ کی برآمدگی کی گئی۔ پستول کے 244 راو¿نڈ۔افسر نے کہا کہ یہ جنگ کی سب سے بڑی روک تھام کی کہانیوں میں سے ایک ہے جسے حالیہ برسوں میں کنٹرول لائن کے قریب انجام دیا گیا ہے۔ ایس ایس پی بارہمولہ رئیس محمد بھٹ نے کہا: "غبارے، جو عام طور پر جموں کی طرف زیادہ کثرت سے بھیجے جاتے ہیں، پہلی بار وادی کی طرف بھیجے گئے ہیں۔ یہ شاید کچھ پروپیگنڈے کو دوبارہ بھڑکانے کی ایک قسم کی کوشش کی طرف اشارہ کرتا ہے۔”