جنوبی کشمیر کی ایک گجر بستی کو پہلی بار بجلی ملی
مقامی لوگوں نے جشن منا کر اطمنان کا اظہار کیا
/ سری نگر:۹،جنوری: : جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے ڈورو علاقے میں ایک گوجرجر بستی کے لوگوں نے پہلی بار بجلی کی روشنی کو دیکھا ہے ۔اس دوران مقامی لوگوں نے پہلی بار بجلی کی سپلائی دیکھنے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے سرکار اور انتظامیہ کا شکریہ ادا کیا ۔کشمیر نیوز سروس( کے این ایس ) کے مطابق مقامی لوگوں اور حکام نے بتایا کہ ڈورو، اننت ناگ کے قبائلی علاقے ٹیتھن کے گاو¿ں والوں کو 75 سال بعد بجلی ملی۔ان کا کہنا تھا کہ اننت ناگ شہر سے تقریباً 45کلومیٹر دور اور تقریباً 200 لوگوں کی آبادی والے گاو¿ں کو مرکزی سرپرستی میں پی ایم ڈیولپمنٹ پیکیج اسکیم کے تحت بجلی فراہم کی گئی تھی۔پچھلے 75سالوں سے ہیٹنگ اور لائٹنگ کے روایتی طریقے استعمال کرنے کے بعد، مقامی لوگوں نے کہا کہ اب انہوں نے پہلی بار بجلی کا تجربہ کیا ہے، خاص طور پر ایک بلب جلتے ہوئے دیکھا ہے۔یہ ایک خواب لگتا ہے۔ ایک بلب جو اندھیرے میں چیزوں کو دیکھنے میں ہماری مدد کرتا ہے،“لوگوں نے اس قدام پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئیے سرکار اور انتظامیہ کا شکریہ ادا کیا ۔پاور ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے حکام نے بتایا کہ ہائی ٹینشن نیٹ ورک کے مسئلے کو حل کرنے کے بعد گاو¿ں کو بجلی فراہم کی گئی۔ان کا کہنا تھا کہ گاو¿ں میں بجلی پہنچانے کے لیے انھیں ہائی ٹینشن اور لو ٹینشن لائنوں کے لیے 95کھمبے لگانے پڑے۔ ایک اہلکار نے بتایا کہ 60 گھروں کے لیے 63 KV کا ٹرانسفارمر نصب کیا گیا تھا۔