سری 26،جنوری: بھارتیہ جنتا پارٹی کی جانب سے یوم جمہوریہ کے موقعے پر سرینگر کے لالچوک میں ایک ترنگا ریلی نکالی ہے جس میں پارٹی کے جموں و کشمیر کے ترجمان الطاف ٹھاکر کے علاوہ لیڈران اور ورکران کی ایک بڑی تعداد موجود تھی اس موقعے پر ٹھا کر نے بتایا سال2011میں بھی انہوں نے یہاں ترنگا لہرانے کی کوشش کی تاہم اس وقت کی سرکار نے حریت سے ڈر کر ہمیں ایسا کرنے سے روکا ہے ۔انہوں نے بتایا5اگست 2019کے فیصلے کے بعد یہاں امن قائم ہوا ہے ۔کشمیر نیوز سروس( کے این ایس)کے مطابق26جنوری یوم جمہوریہ کے موقعے پر بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈران و ورکران نے جموں وکشمیر کی گرمائی راجدھانی لالچوک کے تاریخی گھنٹہ گھر پر ترنگا لہرایا۔کشمیر نیوز سروس سٹی رپورٹرکے مطابق بی جے پی جنرل سیکریٹری اشوک کول کی سربراہی میں بھاجپا کارکنوں کی ایک بڑی تعداد نے یوم جمہوریہ کے موقع پر سری نگر کے قلب لالچوک میں ریلی نکالی۔معلوم ہوا ہے کہ بی جے پی رہنماوں نے تاریخی گھنٹہ گھر پر ترنگا بھی لہرایا۔اس ریلی میں بی جے پی جنرل سیکریٹری اشوک کول ، بی جے پی ترجمان الطاف ٹھاکر کے علاوہ دیگر سینئر لیڈران بھی موجود رہے۔بی جے پی کے ترجمان الطاف ٹھاکر نے اس موقع پر نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران بتایا کہ یوم جمہوریہ کا دن جشن کے طورپر منایا جارہا ہے۔انہوں نے کہاکہ کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ ہے اور ہم لالچوک سے یہی پیغام دینا چاہتے ہیں کہ بھارت جڑا ہوا ہے۔ٹھاکر نے بتایا کہ انہوں نے سال2011ء،میں بھی یہاں ترنگا لہرانے کی کوشش کی ہے تاہم اس وقت عمر عبد اللہ کی حکومت تھی جس نے یہاں حریت سے ڈر کر ہمیں ایسا کرنے سے روک دیا ہے اور انہیں گرفتار کیا گیا تھا ۔ا±ن کے مطابق کنیا کماری سے کشمیر تک بھارت ایک ہے اور پانچ اگست2019و مرکزی حکومت نے جو فیصلہ لیا وہ غیر معمولی اہمیت کا حامل تھا اور ا±س فیصلے سے ہی کشمیر میں حالات پوری طرح سے معمول پر آئے ہیں۔راہل گاندھی کی لاچوک یاترا کے حوالے سے انہوں نے کہا یہ یہ بھارت جوڑو یاترا نہیں ہے یہ تین خاندانوں جن میں عبد اللہ،مفتی اور گاندھی فیلی جوڑنے کی یاترا ہے ۔بی جے ترجمان نے مزید بتایا کہ گاندھی فیلی نے ہی پاکستان بنا یا ہے اس لئے راہل گاندھی کو یہاں ملک کے لوگوں سے معافی مانگنی چاہے ۔