سید اعجاز
سری نگر:19،مارچ: جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے اتوار کو سری نگر کے سمپورہ علاقے میں پہلے براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کے منصوبے کا سنگ بنیاد رکھا جہاں 250 کروڑ روپے کی لاگت سے ایک میگا مال تعمیر کیا جائے گا۔ایل جی نے کہا کہ اس مال کی تعمیر سے روز گار اموقعے متوقع،سرینگر اور آس پاس کے علاقے مستفید ہوں گے۔کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس) کے مطابق تقریب کے موقع پر نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے، ایل جی نے کہا کہ آج جموں و کشمیر کے لیے تاریخی دن ہے کیونکہ متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں مقیم EMAAR گروپ نے 250کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کا فیصلہ کیا ہے تاکہ 10 تاریخ کو ایک میگا مال قائم کیا جا سکے۔ سیمپورا، سری نگر میں لاکھ مربع فٹ رقبہ۔ "یہ فخر کا لمحہ ہے۔ ایمار گروپ مال کے علاوہ جموں اور سری نگر میں آئی ٹی ٹاورز کے قیام میں بھی سرمایہ کاری کرے گا اور اس گروپ کی کل سرمایہ کاری 500 کروڑ روپے تک پہنچ جائے گی۔”قبل ازیں، اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، ایل جی نے کہا کہ ایمار گروپ کی جانب سے کی گئی سرمایہ کاری محض ایک آغاز ہے۔ انہوں نے EMAAR گروپ پر زور دیا کہ وہ کم سے کم وقت میں مال کی تکمیل کو یقینی بنائے۔ایل جی نے کہا کہ کچھ لوگ جموں و کشمیر میں منفی سوچ رکھتے ہیں اور حکومت کی پالیسیوں پر تنقید کرتے رہتے ہیں کیونکہ وہ یوٹی میں ہونے والی بڑی ترقی کو ہضم نہیں کر سکتے۔ "جموں و کشمیر میں 5 اگست 2019کے بعد ایک بہت بڑی تبدیلی دیکھنے میں آئی ہے۔ سرکاری زمین کو کچھ لوگوں نے غیر قانونی قبضے میں رکھا ہوا تھا جسے واپس لے لیا گیا تھا۔ حاصل کی گئی زمین کو صنعتوں کے قیام، نوجوانوں کے لیے کھیل کے میدان اور لوگوں کے لیے قبرستانوں کے لیے استعمال کیا جائے گا۔“ایل جی نے کہا کہ جموں و کشمیر کو ملک میں سب سے سستی بجلی مل رہی ہے۔ انہوں نے کہا، "تلنگانہ کے بعد جموں و کشمیر پہلا مقام ہے جہاں پہلا ویمن انٹرپرینیور انسٹی ٹیوٹ (WEI) ہے،ایل جی منوج سنہا نے کہا مال آف سرینگر پر500کوروڑ روپے کی سرمایہ کاری ہو گی انہوں نے کہا امید کی جا سکتی ہے کہ اس مال کے قیام سے سرینگراور آس پاس کے لوگوں کو فائدہ پہنچے گا جبکہ یہاں روز گار کے زیادہ سے زیادہ موقعے پیدا ہوں گے۔