سرینگر /26مارچ / دریائے چناب پر تعمیر دنیا کا سب سے اونچا پل 120سالوں کیلئے ڈائزن کیا گیا کی بات کرتے ہوئے مرکزی وزیر ریلوے اشونی ویشنو نے کہا کہ اس طرح کے ریلوئے پل کی تعمیر انجینئرنگ کیلئے ایک چیلنج تھا تاہم انہوں نے ثابت کرکے دکھایا کہ وہ ایسا کرسکتے ہیں ۔ مرکزی وزیر ریلوئے نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں ملک ترقی کی اونچائیوں کو چھو رہا ہے اور یہی وجہ ہے کہ ہر کونے کو ریل لنک کے ذریعے جوڑنے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔ سی این آئی کے مطابق مرکزی وزیر ریلوئے اشونی ویشنو جو دو روزہ دورے جموں کشمیر پر تھے نے دوسرے روز جموں کے ریاسی میں پل کا معائنہ کیا۔اس موقعہ پر انجینئروں کی تعریف کرتے ہوئے مرکزی وزیر ریلوے اشونی ویشنو نے کہا کہ دریائے چناب کا ٹرین پل،جو دنیا میں سب سے اونچا ہے، 120 سالوں کیلئے ڈیزائن کیا گیا ہے۔انہوںنے کہا کہ اس پل پر تعمیراتی کام سال 2005 کے آس پاس کہیں شروع ہوا تھا لیکن جب سال 2014 میں وزیر اعظم نریندر مودی نے اقتدار سنبھالا تو انہوں نے ذاتی طور پر اس منصوبے کا جائزہ لیا، جو ان کے دل کے بہت قریب ہے اور انہوں نے پل کے ڈیزائن کو 100 سے زائد کی خواہش کی تھی۔ اس موقعہ پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تمام باتوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے پل کو اس طرح بنایا گیا ہے کہ اسے 120 سال کیلئے ڈیزائن کیا گیا ہے، جو پورے ملک کیلئے ایک بڑی کامیابی ہے۔ قوم کو اپنے انجینئرز پر فخر ہونا چاہیے جنہوں نے خواب کو حقیقت میں بدل دیا۔ وزیر نے مزید کہا کہ انجینئرنگ کے کئی چیلنجز تھے۔ لیکن سب سے اہم قیادت کی ”وِل پاور“تھی۔وزیر نے کہا کہ دیگر کے علاوہ، فاو¿نڈیشن ڈیزائن بھی اس پروجیکٹ میں ایک بڑا چیلنج تھا، دوسرا ہمالیہ کے نوجوان پہاڑوں میں سرنگوں کی تعمیر تھا۔ہمارے انجینئرس نے ہمالیہ میں سرنگیں بنانے کے لیے اپنا طریقہ ”ہمالین ٹنلنگ میتھڈ“اپنایا جس کے لیے خصوصی ٹیکنالوجی استعمال کی گئی۔ یہ بتاتے ہوئے کہ رابطہ شروع ہونے کے بعد جموں سے کشمیر کا دورانیہ کم ہو کر 3 سے 4 گھنٹے رہ جائے گا، ویشنو نے کہا کہ جموں سے سرینگر اور اس کے برعکس وندے میٹرو ٹرینیں بھی بہت جلد شروع ہوں گی جو حقیقت میں اور عملی طور پر دونوں کو تبدیل کر دے گی۔ شہر ایک میںہمالیائی خطے میں ریل کے بہت سے منصوبے جاری ہیں اور کچھ پر کام ہو رہا ہےانہوں نے کہا کہ میں نے جموں و کشمیر کے لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا سے ملاقات کی اور کارگو ٹرمینلز کیلئے زمین پر تبادلہ خیال کیا۔ جس پر تین کیلئے زمین کی پہلے ہی شناخت ہو چکی ہے اور باقی ایک کیلئے عمل جاری ہے۔ وزیر نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ امید ہے کہ دسمبر 2023 یا جنوری 2024 تک کشمیر کو کولکتہ سے بھی جوڑ دیا جائے گا۔جموں پونچھ ریل لنک اور جموں ریلوے اسٹیشن کو ڈویژن بنانے کے حوالے سے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر نے کہاکہ یہ بہت مشکل علاقہ ہے لیکن بہت جلد نئے پروجیکٹ شروع کیے جائیں گے۔ اور جموں کو ایک ڈویژن میں تبدیل کرنے کیلئے خصوصی انتظامات بھی کیے جائیں گے اور دیگر تکنیکی چیزوں پر بھی غور کیا جائے گا۔ویشنو نے یہ بھی کہا کہ سیاحت کے ساتھ، تین مقامات کی نشاندہی کی گئی ہے جہاں سے یہ پل نظر آتا ہے اور انہیں سیاحتی مقامات کے طور پر ترقی دی جائے گی تاکہ اس خطے کی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھایا جا سکے۔