سری نگر:30،مارچ: کے این ایس : دل کے عارضے میں مبتلا پاکستان کی ایک 43 سالہ خاتون عارفہ بانو نے اپنا بہتر علاج کرانے کی غرض سے حالیہ یام میں نارائنا ہسپتال کاسفرکیا تاکہ اسے انتہائی نگہداشت تک رسائی حاصل ہوسکے۔ مذکورہ خاتون کو دل کے والو(heart valve) کی سرجری کی ضرورت تھی کیونکہ وہ 27سال سے Mitral regurgitation میں مبتلا تھی۔عارفہ کے مطابق اپنے عزیز واقارب نے اسے نارائنا انسٹی ٹیوٹ آف کارڈئیک سائنسز کے ماہر امراض قلب جانے کا مشورہ دیا تھا۔نارائنا ہسپتال میں تشخیص کے بعد اسے ‘MitraClip’ ڈالنے کے طریقہ کار سے گزارا گیاجو خاص طور پر ہنر مند اور تجربہ کار امراض قلب کے ماہرین کے ذریعہ صرف چند مراکز پر انجام دیا جاتا ہے۔ نارائنا ہسپتال کی انتہائی تجربہ کار ٹیم نے بنگلورو میں اس کے فلیگ شپ سنٹر میں مکمل طور پر درست ثابت کیا جو دل کی دیکھ بھال میں بہترین کارکردگی کے لیے جانا جاتا ہے۔ڈاکٹر ا±دے کھنولکر، سینئر کنسلٹنٹ، انٹروینشنل کارڈیالوجسٹ نے کہا”مٹرا کلپ امپلانٹیشن کو کامیابی کے ساتھ انجام دینے کے بعد، مریض کو بغیر کسی علامات کے 24 گھنٹوں کے اندر متحرک کیا گیا اور طریقہ کار کے صرف 72گھنٹوں کے اندر ہسپتال سے فارغ کر دیا گیا“۔انہوںنے کہا کہ یہ طریقہ کار ایک گھنٹے کے اندر مکمل ہو گیا اورمریض کو صرف 72 گھنٹے کے مشاہدے کے لیے ہسپتال میں داخل رکھا گیا۔ 11 مارچ کو اسے درست حالت میں ہسپتال سے رخصت کر دیا گیا“۔ ڈاکٹر موصوف لاس اینجلس امریکہ میں ‘مٹرا کلپ’ کے طریقہ کار کو انجام دینے کے لیے تربیت یافتہ ہیں۔ ڈاکٹر سنجے مہروترا، سینئر کنسلٹنٹ انٹروینشنل کارڈیالوجسٹ نے کہا” نارائنا ہردیالیہ غیر جراحی طرز علاج کے لیے ایک سرکردہ مراکز میں سے ایک ہے اور نارائن ہردیالیہ کے ڈاکٹروں کی ٹیم پیچیدہ معاملات میں بھی طریقہ کار کو انجام دینے کا وسیع تجربہ رکھتی ہے۔“نارائنا ہسپتال کے چیئرمین ڈاکٹر دیوی شیٹی نے کہا”بھارت نے حالیہ برسوں میں دل کی بیماریوں کے علاج میں اہم پیش رفت کی ہے“۔انہوں نے کہا ” ٹیکنالوجی اور طبی مہارت میں ترقی کے ساتھ، ہندوستان اعلی درجے کی دل کی دیکھ بھال کا ایک مرکز بن گیا ہے