میل نیوس ڈیسک
سری نگر18 جون: لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے اس ماہ کے "آوام کی آواز” پروگرام میں، حکومت کے نظام میں شہریوں کی شرکت کی حوصلہ افزائی کرنے اور قوم کی تعمیر کے لیے عزم کے ساتھ کام کرنے کے لیے یوٹی حکومت کی کوششوں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کو پیچھے رکھنے والے عناصر کو الگ تھلگ کرنے کی ضرورت ہے۔کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس) کے مطابق عوام کی آواز لوگوں کے تخلیقی خیالات کو حقیقت میں بدل رہا ہے۔ "لیفٹیننٹ گورنر نے کہااگر ہماری سوچ اور سب کی خوشحالی اور ثقافتی ورثے کے تحفظ کے مقصد کے گہرے احساس میں تبدیلی آئے تو جدید معاشرے کی ترقی کو کوئی چیز نہیں روک سکتی۔یہ ضروری ہے کہ سماجی ترقی، انسانی بہبود، قومی تعمیر ہر فرد کی اولین ترجیح بن جائے۔ یہ جموں و کشمیر کے لیے سنہری دور ہے۔ انہوں نے مشاہدہ کیا کہ پورے معاشرے کو ایک ذہن، ایک جان بننا چاہئے اور امرت کال میں اپنے خوابوں کو پورا کرنے کے لئے مل کر کام کرنا چاہئے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ ہمیں متحد ہو کر آگے بڑھنا ہے اور جموں کشمیر کی ہمہ گیر ترقی کی راہ میں حائل ہر رکاوٹ کو دور کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ دیہی اور شہری دونوں علاقوں میں جموں و کشمیر کو پیچھے رکھنے والے عناصر کو الگ تھلگ کرنے کی ضرورت ہے، تاکہ سماج کی تخلیقی قوتیں ہندوستان کو دنیا کا نیا اقتصادی پاور ہاو¿س بنانے کے مشترکہ مقصد کے لیے ایک مربوط گروپ کے طور پر کام کر سکیں۔خواتین ہیروز اوردیگرلوگوں کی متاثر کن کامیابیوں کی کہانیوں کا اشتراک کرتے ہوئے، لیفٹیننٹ گورنر نے سوپور کی بیٹی مفرا مجید کی شمسی توانائی سے چلنے والی کشتی بنانے کی کوشش اور موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے اور سبز ترقی کو فروغ دینے کے لیے ان کی لگن کی تعریف کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ انفرادی چھوٹے اقدامات پائیدار ترقی کے سفر میں بڑی تبدیلیاں لائیں گے۔خواتین معاشرے کی سب سے مثالی معمار ہیں۔ لیفٹیننٹ گورنر نے مشاہدہ کیا کہ ان کا مضبوط عزم، ہمت اور صلاحیتیں قوم اور معاشرے کی ترقی کے لیے ایک مضبوط بنیاد کے طور پر کام کرتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ریاسی کے کھیرال گاو¿ں کی خواتین نے ضلع انتظامیہ، جے کے آر ایل ایم اور جے اینڈ کے ٹورازم کے ساتھ مل کر ڈگر دھانی سیلف ہیلپ گروپ تشکیل دیا ہے اور ان کی کامیابی جموں و کشمیر کی سماجی و اقتصادی ترقی اور خواتین کو بااختیار بنانے کا ایک اچھا اشارہ ہے۔بڈگام کے سید درخسہ طاقت اور ہمت کا مظہر ہیں۔ لیفٹیننٹ گورنر نے مزید کہا کہ 10 رکنی خواتین کے خود مدد کاریگروں کے گروپ کی سربراہ کے طور پر، وہ اختراعی ڈیزائن، پیکیجنگ اور مارکیٹنگ کے ذریعے کامیابی کی کہانی لکھ رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر میں خواتین کے سیلف ہیلپ گروپس عالمی مارکیٹ میں اپنی جگہ بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ لیفٹیننٹ گورنر نے دیہی روزی روٹی مشن، ضلعی انتظامیہ، جموں و کشمیر ٹریڈ پروموشن آرگنائزیشن، انڈسٹریز اینڈ کامرس ڈیپارٹمنٹ اور تمام اسٹیک ہولڈرز کو مربوط انداز میں کوششیں کرنے کی ہدایت کی۔لیفٹیننٹ گورنر نے پیرا آرچر شیتل دیوی کا بھی خصوصی ذکر کیا۔ وہ ایک حقیقی چیمپئن اور دوسروں کے لیے ایک تحریک ہے