سرینگر //28 اکتوبر //لفٹینٹ گورنر مسٹر منوج سنہا نے آج سرینگر میں انڈین مینارٹی فاو ¿نڈیشن ( آئی ایم ایف ) کے زیر اہتمام ’ سدبھاونا‘ تقریب میں شرکت کی ۔ لفٹینٹ گورنر نے کہا کہ اقلیتوں کو بااختیار بنانے ، تصوف کو فروغ دینے اور بھائی چارے ، امن اور ہم آہنگی کو فروغ دینے میں انڈین مینارٹیز فاو ¿نڈیشن کے اہم کردار کی تعریف کی جیسا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی نے تصور کیا تھا ۔ لفٹینٹ گورنر نے کہا ” وزیر اعظم جی نے ہمیں سب کا ساتھ ، سب کا وکاس کا وژن دیا ۔ حکومت کے پاس صرف ایک ہی مذہب ہے ۔ ہندوستان پہلے ، ایک مقدس کتاب آئین اور ایک ہی رسم سب کی بھلائی ۔ یہ ہماری قدیم تہذیب ، تمام مذہبی عقائد اور طریقوں کا احترام اور جامع ترقی کے ہمارے عزم کی وضاحت کرتا ہے “۔ انہوں نے خوشامد کی پالیسی کو ختم کرنے اور بلا تفریق مذہب ، ذات پات اور برادری کے تمام افراد کو بااختیار بنانے کو یقینی بنانے پر وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا ۔ لفٹینٹ گورنر نے کہا کہ کئی دہائیوں سے کئی موقع پرستوں نے اقلیتوں کو مذہب کے نام پر دھوکہ دیا اور انہیں صرف ووٹ بینک کے طور پر استعمال کیا ۔ انہوں نے کہا کہ آج عزت مآب وزیر اعظم کے سب کا ساتھ سب کا وکاس کے منتر پر عمل کرتے ہوئے بے مثال رفتار اور بڑے پیمانے پر اقلیتوں کی ہمہ جہت ترقی پوری دنیا کیلئے تحریک کا باعث ہے ۔ لفٹینٹ گورنر نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ سماجی مساوات کی حوصلہ افزائی کریں اور ووٹ بینک کی سیاست کی حوصلہ شکنی کریں اور انہیں ترقی پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے ، ان کی خواہشات کو پورا کرنے اور نوجوان نسل کیلئے بہتر مستقبل تیار کرنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے منصفانہ اور جامع ترقی کے تئیں یو ٹی حکومت کے عزم کا اعادہ کیا اور اس بات کو یقینی بنایا کہ سماج کا کوئی بھی طبقہ پیچھے نہ رہے ۔ لفٹینٹ گورنر نے کہا ” پسماندہ افراد کی ترقی جموں و کشمیر انتظامیہ کا مشن ہے ۔ آج ترقی کے فوائد ذات یا برادری کی بنیاد پر نہیں بلکہ شمولیت کے اصول پر فراہم کئے جاتے ہیں ۔ “ انہوں نے مزید کہا کہ سب کیلئے یکساں مواقع ، خاص طور پر محروم طبقہ ہمارا مقصد ہے تا کہ وہ بااختیار ہوں اور وکشت بھارت کے سفر میں اپنا حصہ ڈالیں ۔ انہوں نے معاشرے کے ہر طبقے پر زور دیا کہ وہ تفرقہ انگیز عناصر کی نشاندہی کریں اور انہیں الگ تھلگ کریں جو امن اور ہم آہنگی کیلئے خطرہ ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ صحت مند معاشرے کی تعمیر اسی وقت ممکن ہے جب ہر گھر مضبوط اور خوشحال ہو اور یہ ایک حقیقت بن سکتا ہے جب عوام ان عناصر کا بائیکاٹ کرنا شروع کر دیں جو عوامی جذبات کو بھڑکاتے ہیں اور معاشرے کو تقسیم کرتے ہیں اور ہمارے سماجی تانے بانے کو نقصان پہنچاتے ہیں ۔ لفٹینٹ گورنر نے مزید کہا کہ قومی یکجہتی اور امن معاشرے کی ترقی اور پیش رفت کیلئے ایک اہم شرط ہے اور تنوع میں اتحاد کے جذبے کو فروغ دینا ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے ۔ ملک کے مختلف حصوں سے آئے ہوئے صوفی اسکالرس اور مذہبی رہنماو ¿ں نے بھی اس موقع پر خطاب کیا اور ترقی پسند سماج کی تعمیر اور ترقی یافتہ ہندوستان کے وژن کو عملی جامہ پہنانے میں ہر کمیونٹی کے اجتماعی کردار پر اپنے خیالات کا اظہار کیا ۔ انڈین مینارٹی فاو ¿نڈیشن کے صدر ستنام سنگھ سندھو نے کشمیر کے طلباءکیلئے وظائف کا اعلان کیا ۔ اس موقع پر لفٹینٹ گورنر نے صوفی اسکالرز اور مذہبی رہنماو ¿ں بشمول سید کلب رشید رضوی ، حاجی سید سلمان چشتی ، عبدالرحمان خادم اور این جی اوز کے نمائندوں ، وی دی ہیلپنگ ہینڈ فاو ¿نڈیشن ، ساو ¿تھ ایشیا سینٹر فار پیس اینڈ پیپل ایمپاورمنٹ اور کشمیر سپیکس کو مبارکباد دی ۔ اس موقع پر صوفی اسلامک بورڈ کے نمائندے ، این جی اوز ، سرکردہ شہریوں اور لوگوں کی بڑی تعداد بھی موجود تھی ۔