سید اعجاز
پلوامہ//محکمہ ایگری کلچر کی جانب سے جمعرات کے روز جنوبی کشمیر کے پانپور میں” جشن زعفران “ کے حوالے سے ایک پروگرام ترتیب دیا تھا اس دوران جب علاقے کے مختلف مقامات سے محکمے کے ملازمین اور کسان یہاں پہنچے اور محکمے کے افسران نے صنعت کے لئے اٹھائے جا رہے اقدامات کا خاکہ پیش کرنے لگا تو یہاں شامیانے کے اندر بیٹھے کسانوں نے محکمے کے دعووں کو یکسر مستردکیا اورخیمے سے باہر نکل کر زبردست ہنگامی آرائی اور احتجاج کیا انہوں نے کہا کہ محکمہ لوگوں کو گمہرہ کر رہا ہے اور ان ہی کی وجہ سے دنیاں میں مشہورکشمیری زعفران صنعت ختم ہوئی ہے ۔احتجاجی کسانوں کاا لزام تھا کہ محکمے نے اس صنعت کو بچانے کے بجائے اس صنعت کو ختم کیا ۔انہوں نے بتایا علاقے میں اہم مسئلہ آبپاشی کا تھا جس کے لئے زعفران مشن کے تحت کرڑوں روپے سرکار نے واگزار کئے ہیں لیکن زمینی سطح پر اس اسکیم کا لوگوں کو کوئی فائدہ نہیں پہنچا ہے جبکہ سرکاری خزانے کو بھی نقصان پہنچایا گیا ´۔لوگوں نے بتایا زرعفران کی بیچ کو ختم کیا گیا ہے ایک مخصوص قسم کے جانوروں نے یہاں تباہی مچائی محکمے کچھ بھی نہیں کر رہا ہے اور یہاں صرف سرکار کو دکھانے کے لئے ایسے پروگرام کر رہا ہے اورہم اس طرح کے ڈارموں کو برداشت نہیں کریں گے۔انہوں نے بتایا صنعت پر جشن کے بجائے ماتم کرنے کا وقت ہے اس صنعت اس وقت وہ ہی حال ہے ۔کسانوں نے اس دوران یہاں زبردست احتجاج کیا اور کہا”سٹیج پر بیٹھے لوگ جھوٹ بول رہے ہیں“ ۔انہوں نے بتایا اس قسم کے پروگرام فضول ہے اور سرکاری خزانے کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔کسانوں نے بتایا لوگوں کو بیج ڈالنے کے لئے25ہزار روپے فراہم کرنے کا اعلان کیا گیا تھا ہے تاہم بعد میں اس میں سے بھی صرف20ہزار روہے فراہم کیا ہے ۔اس دوران ناظم زراعت نے میڈیا کوہنگامہ لفظ پر اعتراض کرتے ہوئے بتایا کہ یہ کسانوں کاکا فیڈبیک تھا انہوں نے بتایا کہ ان کا مسئلہ حل کرنا ان کی زمہداری اور ہم کریں گے ۔