سری نگر21 نومبر جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے منگل کے روز صنعت کاروں سے سرمایہ کاری کی درخواست کی، یہ کہتے ہوئے کہ مرکز کے زیر انتظام علاقہ بہت سی دوسری ریاستوں کے مقابلے بہتر مراعات اور کاروباری ماحول فراہم کر رہا ہے۔کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق ایل جی منوج سنہا نے کہا کہ یونین ٹیریٹری میں کاروباری ماحول محفوظ ہے۔سنہا نے کہا کہ جموں و کشمیر کے محکمہ صنعت کے پاس اس وقت 86000کروڑ روپے سے زیادہ کی تجارتی تجاویز ہیں اور انہیں زمین پر لانے کے لیے کام جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ بڑی اور درمیانی صنعتوں کی جانب سے سرمایہ کاری کی یہ تجاویز جموں اور کشمیر دونوں ڈویژنوں کے لیے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ متعدد ایف ڈی آئی (براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری) کی تجاویز موجود ہیں۔انہوں نے بتایا کہ متحدہ عرب امارات میں مقیم ایمار گروپ نے سری نگر میں 10لاکھ مربع فٹ اراضی پر ایک شاپنگ مال اور آئی ٹی ٹاور بنانے کے منصوبے کا اعلان کیا ہے۔میں آپ سے درخواست کرتا ہوں کہ آئیں اور سرمایہ کاری کریں۔ مختلف شعبوں میں وسیع مواقع موجود ہیں۔ ہم صنعت قائم کرنے کے لیے دوسری ریاستوں کے مقابلے بہتر مراعات فراہم کر رہے ہیں،“ سنہا نے کہا، یہاں انجینئرنگ سیکٹر کے برآمد کنندگان کو نوازتے ہوئے۔انہوں نے مزید کہا کہ مراعات میں سستے بجلی کے نرخ، سرمایہ کاری کی ترغیبات اور سود میں رعایت شامل ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ سیاحوں کی آمد میں اضافہ ہوا ہے اور اس سال 2.25کروڑ تک پہنچنے کی توقع ہے، جو کہ گزشتہ سال 1.88 کروڑ تھی۔”جموں اور کشمیر آپ کو لامتناہی امکانات اور شراکت داری کی پیشکش کر رہا ہے اگر آپ نئے حصوں پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں، تو جموں اور کشمیر ایک نئی منزل ہے،” انہوں نے کہا، یونین ٹیریٹری کو جوڑنے والی ٹرینوں اور پروازوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔سنہا نے مزید کہا کہ یوٹی انتظامیہ صنعت کاری کو فروغ دینے کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔آزادی کے بعد 2021 تک، جموں و کشمیر نے صرف نجی شعبے میں تقریباً 14000کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کو راغب کیا، انہوں نے کہا، 2021میں مرکزی حکومت کے ساتھ ایک نئی صنعتی اسکیم کا اعلان کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ فی الحال یونین ٹیریٹری نئی صنعتوں کے قیام کے لیے ملک کی کسی بھی دوسری ریاست کے مقابلے بہتر مراعات دے رہی ہے۔قومی راجدھانی میں آلودگی کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں بہتر ماحول ہے۔مرکزی وزارت داخلہ کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ جرائم کے واقعات بھی کم ہیں۔ "میں آپ کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ پتھراو¿ اور ناکہ بندی ماضی کی بات بن چکی ہے،” انہوں نے کہا۔کنیکٹیویٹی کے محاذ پر بھی کئی قدم اٹھائے گئے ہیں جیسے کشمیر سے کنی کماری کے درمیان ٹرین۔کٹرا-دہلی گرین فیلڈ ایکسپریس وے کے لیے تیزی سے کام جاری ہے اور آنے والے 1- 1.6سالوں میں اسے مکمل کر لیا جائے گا۔ 05.5.30گھنٹے میں کٹرا سے دہلی پہنچنے میں مدد ملے گی۔ہوائی رابطہ کے محاذ پر، انہوں نے بتایا کہ سری نگر سے 126 پروازیں چلائی جا رہی ہیں اور جموں سے یہ تعداد 44ہے اور اس میں مزید اضافہ ہو گا۔انہوں نے کہا کہ اندرون ملک کنٹینر ڈپو کے لیے بھی کام جلد شروع ہو جائے گا۔