کسرینگر/05مئی /وہ وقت دور نہیں جب جموں کشمیر میں افسپا کی ضرورت نہیں رہے گی کا اعلان کرتے ہوئے وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے کہا کہ یوٹی میں اسمبلی انتخابات سپریم کورٹ کی جانب سے مقررہ کردہ وقت کے اندر ہی ہونگے ۔ ایک بار پھر سے اس بات کو دوہراتے ہوئے کہا کہ پاکستانی زیر قبضہ کشمیر بھارت کا حصہ تھا اور ہمیشہ رہے گا راجناتھ سنگھ نے کہا کہ بھارت اس سے کبھی دستبردار نہیں ہوگا لیکن اسے طاقت کے ساتھ اس پر قبضہ نہیں کرنا پڑے گا کیونکہ اس کے لوگ اپنے طور پر ہندوستان میں ترقی کو دیکھ کر ہندوستان کا حصہ بننا چاہیں گے۔ سی این آئی کے مطابق انگریزی خبر رساں ادارے پی ٹی آئی کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے زور دے کر کہا کہ جموں و کشمیر میں زمینی صورتحال میں نمایاں بہتری آئی ہے اور ایک وقت آئے گا جب آرمڈ فورسز سپیشل پاورز ایکٹ کی مرکز کے زیر انتظام علاقے میں مزید ضرورت نہیں رہے گی۔وزیر دفاع نے تاہم کہا کہ یہ معاملہ مرکزی وزارت داخلہ کے دائرہ اختیار میں ہے اور وہ مناسب فیصلہ کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ وہاں بھی انتخابات ضرور ہوں گے، لیکن کوئی ٹائم لائن نہیں دیں گے۔انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں ہندوستان کو کچھ نہیں کرنا پڑے گا۔ جموں و کشمیر میں جس طرح سے زمینی صورتحال بدلی ہے، جس طرح سے خطہ اقتصادی ترقی دیکھ رہا ہے اور جس طرح سے وہاں امن لوٹا ہے، میرے خیال میں پی او کے کے لوگوں کی طرف سے مطالبات سامنے آئیں گے کہ وہ بھارت کے ساتھ الحاق کر لینا چاہیے۔انہوں نے کہا،”ہمیں پی او کے پر قبضہ کرنے کے لیے طاقت کا استعمال نہیں کرنا پڑے گا کیونکہ لوگ کہیں گے کہ ہمیں ہندوستان کے ساتھ مل جانا چاہیے۔ اس طرح کے مطالبات اب آ رہے ہیں“۔ وزیر دفاع نے زور دے کر کہا کہ پاکستانی زیر قبضہ کشمیر ہمارا تھا، ہے اور رہے گا۔جموں و کشمیر میں زمینی صورتحال میں بہتری کا حوالہ دیتے ہوئے سنگھ نے کہا کہ وہاں جلد ہی اسمبلی انتخابات ہوں گے، لیکن انہوں نے کوئی ٹائم لائن نہیں دی۔انہوں نے کہا”جس طرح جموں و کشمیر میں حالات بہتر ہو رہے ہیں، مجھے لگتا ہے کہ ایک وقت آئے گا جب وہاں افسپاکی ضرورت نہیں رہے گی۔ یہ میرا خیال ہے اور یہ وزارت داخلہ کو اس پر فیصلہ کرنا ہے۔وزیر دفاع نے جموں و کشمیر میں پاکستان کی پراکسی جنگ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد کو سرحد پار دہشت گردی کو روکنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ وہ بھارت کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے۔انہوں نے کہا ” ہندوستان کا موقف رہا ہے کہ وہ پاکستان کے ساتھ معمول کے ہمسایہ تعلقات کا خواہاں ہے اور اس بات پر اصرار کرتا ہے کہ اس طرح کی مصروفیت کیلئے دہشت گردی اور دشمنی سے پاک ماحول پیدا کرنے کی ذمہ داری اسلام آباد کی ہے۔مشرقی لداخ میں ہند چین کشیدگی کے بارے میں وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ دونوں فریقوں کے درمیان بات چیت اچھی طرح سے جاری ہے اور دیرینہ تنازعہ کے حل کی امید کا اشارہ کیا۔وزیر دفاع نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان چین کے ساتھ سرحد پر تیز رفتاری سے انفراسٹرکچر تیار کر رہا ہے، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ملک کی سرحدیں محفوظ رہیں