سرینگر: نیشنل چائلڈ ڈیولپمنٹ کونسل (این سی ڈی سی) کی طرف سے منعقدہ ایک حالیہ کور کمیٹی کی میٹنگ میں، اراکین نے پانی کی کمی سے نمٹنے کے لیے ایک اہم اقدام کے طور پر بارش کے پانی کو ذخیرہ کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ میٹنگ میں ماسٹر ٹرینر بابا ایلیکزینڈر، محمد رضوان، رادھا سجیو، بندو، شکیلہ وہاب، شیبا پی کے، اور سدھا مینن نے شرکت کی، جنہوں نے خاص طور پر کیرالہ اور بنگلورو میں پانی کے تحفظ کی فوری ضرورت پر روشنی ڈالی۔
این سی ڈی سی نے ایک بیان جاری کیا جس میں پانی کے تحفظ میں اجتماعی کوششوں کی اہمیت پر زور دیا گیا، اور ہر فرد پر زور دیا کہ وہ بارش کے پانی کو جمع کرنے کے اقدامات میں فعال طور پر حصہ لے کر اپنا کردار ادا کرے۔ کمیٹی کے ارکان نے کسانوں کو درپیش چیلنجوں اور خطے پر پانی کی کمی کے مجموعی اثرات پر روشنی ڈالی، اور بارش کے پانی کو مؤثر طریقے سے استعمال کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
اس دوران ماسٹر ٹرینر بابا ایلیکزینڈر نے کہا کہ ترقی یافتہ ممالک بارش کے پانی کو مؤثر طریقے سے استعمال کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ، "یہاں خاص طور پر کسانوں کو پانی کی کمی کی وجہ سے اہم چیلنجوں کا سامنا ہے”۔
اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے انہوں نے چھتوں سے بارش کا پانی پائپوں کے ذریعے جمع کرنے اور اسے گڑھوں میں ذخیرہ کرنے کا مشورہ دیا۔ بابا ایلیگزینڈر نے کہا، "یہ ٹھوس اقدامات، دیگر اہم اقدامات کے ساتھ، پانی کی کمی سے نمٹنے میں ہماری مدد کر سکتے ہیں۔”
کمیٹی کی ایک رکن سدھا مینن نے کہا کہ پانی ایک قیمتی قدرتی وسیلہ ہے جس کو احتیاط سے استعمال کی ضرورت ہے۔ انہوں نے بارش کے پانی کو مناسب طریقے سے ذخیرہ کرنے کو یقینی بنانے کے لیے ماہرین کی رہنمائی حاصل کرنے کی اہمیت پر زور دیا اور عوام کو آگاہ کرنے کے لیے آگاہی پروگرام منعقد کرنے کی تجویز دی۔
ایک اور رکن شیبا پی کے نے آنے والی نسلوں کے لیے بارش کے پانی کے تحفظ کے بارے میں بیداری پیدا کرنے میں حکومتی اقدامات کے کردار پر زور دیا۔
کمیٹی کے اراکین نے بارش کے پانی کو جمع کرنے اور ذخیرہ کرنے کے لیے ٹینکوں کے استعمال سمیت عملی حل پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ نیشنل چائلڈ ڈیولپمنٹ کونسل (NCDC) ایک خود مختار قومی چائلڈ ویلفیئر آرگنائزیشن ہے، جو ہندوستان میں بچوں کی تعلیم کو یقینی بنانے کے علاوہ خواتین اور بچوں کی بہبود کو فروغ دینے کے لیے قائم کی گئی ہے۔