جموں:۱۳؍جون
جموں کے کٹھوعہ ضلع میں سیکورٹی کی صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد جموں میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ڈی جی پی آرآر سوین نے کہا کہ جموں خطے میں غیر ملکی دہشت گردوں کو دھکیلنے کے پیچھے ایک واضح ارادہ ہے، جس نے خطے میں سیکورٹی چیلنج کو جنم دیا ہے۔انہوںنے کہاکہ جب دہشت گرد ہینڈلرز کشمیر اور جموں میں مقامی لوگوں کو بھرتی کرنے میں ناکام رہتے ہیں، تو دشمن کا مقصد سرحدپارکے پار مقامی لوگوں کو بھرتی کرنا اور امن کو خراب کرنے اور لوگوں کو مارنے کے لئے ہمارے علاقے میں دھکیلنا ہے۔ڈی جی پی نے زوردیکرکہاکہ پولیس اور سیکورٹی ایجنسیاں جموں خطہ میں غیر ملکی دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے لیے اپنے وسائل کا نقشہ بنا رہی ہیں اور ہم انہیں منہ توڑ جواب دیں گے۔ انہوں نے کہاکہ جب آپ کا دشمن لوگوں کو مارنے اور مصیبت کو ہوا دینے کےلئے تیار ہو، تو ہمیں بھی اس کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار رہنا چاہیے اور کچھ نقصانات بھی اٹھانا ہوں گے ۔ڈی جی پی نے کہا کہ جموں خطہ جنگلات، ندیوں اور پہاڑیوں وغیرہ پر مشتمل ایک دشوار گزار علاقہ ہے۔ یہ غیر ملکی بڑی تعداد میں نہیں ہیں لیکن وہ قانون کے تحت کام نہیں کر رہے ہیں اور کسی کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔ پولیس چیف کاکہناتھاکہ ہم دہشت گردوں کو اسی طرح شکست دیں گے جس طرح 1995 سے2005 کے درمیان جموں خطے میں اڈہ قائم کرنے کی کوشش کے بعد انہیں شکست ہوئی تھی۔انہوں نے دشمن کے ایجنٹوں کو خبردار کیا جو چند پیسوں اور منشیات کے عوض اپنا ضمیر بیچ کر دہشت گردوں کی حمایت کرتے ہیں۔ ڈی جی پی نے کہاکہ دہشت گردوں کی حمایت کرنے والے توبہ کریں گے۔ انہوں نے مزید کہاکہ ایسے عناصر کی نشاندہی کی جا رہی ہے اور ان سے کارروائی کی جائے گی۔