سرینگر:28؍جون
کشمیر ایڈووکیٹس ایسوسی ایشن (KAA) نے جمعہ کو اعلان کیا کہ اسے جموں و کشمیر اور لداخ کی ہائی کورٹ نے ایڈووکیٹ ایکٹ 1961 کی دفعہ 58 کے تحت بار کونسل کے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے باضابطہ طور پر تسلیم کیا ہے۔ ایک بیان میں، KAA نے کہا، یہ قدم ایک تاریخی سنگ میل ہے، کیونکہ KAA پہلی اور واحد ایڈوکیٹس ایسوسی ایشن/بار ایسوسی ایشن بن گئی ہے جسے بار کونسل آف جموں و کشمیر نے تسلیم کیا ہے۔بیان میں کہاگیاہے کہ ۔ یہ اہم کامیابی اس اہم کردار کی نشاندہی کرتی ہے جو KAA پوری وادی میں وکلاء کے مفادات کی حمایت اور نمائندگی کرنے میں ادا کرتی ہے۔کشمیرایڈوکیٹ ایسو سی ایشن یونین ٹیریٹری کی مختلف عدالتوں میں پریکٹس کرنے والے قانونی پیشہ ور افراد کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ اپنے اراکین کی ضروریات اور خدشات کو دور کرتے ہوئے، ایسوسی ایشن کا مقصد پیشہ ورانہ ماحول کو بڑھانا اور ان کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانا ہے۔تنظیم کو تسلیم کرنے اور اس کے ظہور کو منظوری دینے پر "KAA نے جموں و کشمیر ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اور ان کے ساتھی لداخ کے چیف جسٹس بشمول جج صاحبان، جموں و کشمیر اور لداخ کی معزز ہائی کورٹ، جموں و کشمیر کی بار کونسل، اور قانونی برادری کے تمام اراکین جنہوں نے اس پورے سفر میں ایسوسی ایشن کی حمایت اور حوصلہ افزائی کی،کا تہہ دل سے شکریہ اداکرتے ہوئے کہا ہے ۔بیان میں مزید کہاگیا کہ ایسوسی ایشن جموں و کشمیر اور لداخ میں وکلاء کی بہتری اور فلاح و بہبود کے لیے کام کرنے میں اپنی کوششوں کو مزید مضبوط کرنے کے لیے پر عزم ہے۔