سید اعجاز
ترال//آنے والے انتخابات میں حلقہ انتخاب ترال کے لوگوں کو تعلیم اور اہلیت کی بنیاد پرکسی بھی امیدوار کو اپنا ووٹ دینا چاہے کیوں کہ ترال جس ترقی کا حقدار تھا علاقے کے تمام سابق سیاست دان وہ مقام میں دلانے میں مکمل ناکام رہے ان باتوں کا اظہار سابق سرکاری افسر وایڈوکیٹ عبد الرشید ڈار ستورہ نے نمائندے کے ساتھ ایک انٹریوں کے دوران کیا ہے۔انہوں نے تمام لوگوں خاص کر نوجوانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ آنے والے انتخابات میں بڑ چڑ کر حصہ لیں کیوںکہ موجودہ دور کا نوجوان اچھے اور برے میں تمیز کرنا جانتا ہے۔انہوں نے بتایا آج سے پہلے سیاست الگ طریقے کی جاتی ہے لیکن حالات میں بہتری کے ساتھ ساتھ یہاں امیدواروں کے لئے بھی مشکل بن گیا ہے کہ ہر کوئی ممبر اسمبلی نہیں بن سکتا ہے انہوں نے بتایا لوگوں یہ موقع فراہم ہوا کہ بہتر سے بہتر امیدوار کا وہ اپنے ووٹ کی مدد سے انتخاب کریں گے ۔انہوں نے بتایا کہ لوگوں کو یہ سمجھنا چاہے کہ ایک تعلیم یافتہ انسان کیا کر سکتا ہے اور آج کل تعلیم یافتہ امیدوار وں کی ہی ضرورت ہے ۔انہوں نے بتایا اگر ہم ترال کی حلقے کی بات کریں گے ترال کو وہ ترقی نہیں ملی جس کا ترال حقدار تھا انہوں نے بتایا اس پسماندگی کے لئے تمام سابق سیاست دان زمہدار ہیں جنہوں نے کبھی بھی ترال کے لئے بہتر نہیں سوچا ہے ۔عبد الرشید ڈار نے بتایا ترال ایک انتہائی خوبصورت علاقہ ہے آج تک کسی بھی ممبر اسمبلی نے اس حوالے سے کبھی کوئی قدم نہیں اٹھایا ہے اس علاقے کو سیاحتی نقشے پر لانے کے لئے کوئی بات نہیں کی ۔جبکہ سب ڈسٹرکٹ ہسپتال پر ایس ڈی ایچ کا بورڑ ہے لیکن نسخوں پر آج بھی سی ایچ سی ہے جبکہ سہلویات نہ ہونے کے برابر ہے ۔انہوں نے بتایا شکار گاہ،آری پل ،ناگہ بیرن ،پنیر جاگیر،نارستان جسے علاقوں کی ترقی کے لئے انہوں نے کچھ کیا ہوتا آج ہمارے نوجوان بے روز گار نہیں ہوتے وہ بھی سیاحت سے اپنا روز گار کماتے۔ انہوں نے بتایا آج تک جو ہوا سو ہوا لیکن ابھی بھی بہت کچھ ہمارے پاس ہے اسمبلی انتخابات آنے والے ہیںہمیں اپنا وہ نمائندہ چنا چاہے جو علاقے کی بات کرنے کے اہل ہوگا تعلیم یافتہ ہوگا۔