دراس، (کرگل):۶۲،جولائی : : وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کو کہا کہ ہندوستانی افواج جموںوکشمیر میں دہشت گردی کو دوبارہ سر اٹھانے کی اجازت نہیں دیں گی اور اسے پوری طاقت سے کچل دیں گی۔ انہوں نے کہا کہ سیکورٹی فورسز جموں و کشمیر میں امن کو غیر مستحکم کرنے والوںکے عزائم کا منہ توڑ جواب دیں گی۔انہوںنے کہاکہ میری آواز پہاڑوں کے پار دہشت گردی کے سرپرستوں کے کانوں میں جا رہی ہو گی۔ یہاں کے امن کو غیر مستحکم کرنے کے ان کے مذموم عزائم کبھی کامیاب نہیں ہوں گے۔وزیراعظم مودی نے پھرزوردیکرکہاکہ ہماری افواج دہشت گردی کو پوری طاقت سے کچل دیں گی اور دشمن کے عزائم کا منہ توڑ جواب دیں گی۔جے کے این ایس کے مطابق وزیر اعظم نریندرمودی نے 25ویں کارگل وجے دیوس کے موقع پر وار میموریل دراس پر 1999کی کارگل جنگ کے شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے بعد کہاکہ آج میں کارگل کی سرزمین میں ہوں جو 25 سال قبل بہادروں کی عظیم قربانیوں کی گواہ بنی ہے۔ دن، مہینے اور سال گزر جاتے ہیں، موسم بھی بدل جاتا ہے لیکن اس سرزمین کےلئے جانوں کے نذرانے پیش کرنے والوں کے نام ہمیشہ زندہ رہیں گے۔ آج پوری قوم کارگل جنگ کے شہیدوں کی بے حد مقروض ہے۔انہوں نے کہا کہ ہندوستانی افواج نے بلند چوٹیوں پر دشمن کےخلاف کارروائیاں کیں۔وزیراعظم مودی نے کہا کہ ہم اس وقت امن کی کوشش کر رہے تھے لیکن دشمن نے اپنا دوہرا چہرہ دکھایا اور آخرکار باطل کو شکست ہوئی۔انہوںنے کہاکہ ہم نے کارگل کی جنگ نہیں جیتی لیکن اپنی قوم کے تئیں اپنی وابستگی اور اپنی بہادر افواج کی بہادری کا مظاہرہ کیا۔وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان نے اپنی ماضی کی غلطیوں سے کوئی سبق نہیں سیکھا۔ انہوں نے کہا کہ ہمسایہ ملک درپردہ جنگ شروع کرنے کےلئے دہشت گردی کو فروغ دیتا رہتا ہے،لیکن ہم دشمن کے عزائم کو کبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے پاکستان پر مزید حملہ کرتے ہوئے کہا کہ پڑوسی ملک نے اپنی تاریخ سے کچھ نہیں سیکھا اور درپردہ وار کر رہا ہے۔وزیراعظم کاکہناتھاکہ پاکستان ماضی میں اپنی تمام مذموم کوششوں میں ناکام رہا ہے۔ لیکن پاکستان نے اپنی تاریخ سے کچھ نہیں سیکھا۔ یہ دہشت گردی اور دوپردہ جنگ کی مدد سے خود کو متعلقہ رکھنے کی کوشش کر رہا ہے۔ انہوںنے کہاکہ آج میں ایسی جگہ سے بول رہا ہوں جہاں سے دہشت گردی کے آقا میری آواز براہ راست سن سکتے ہیں۔وزیراعظم کاکہناتھاکہ میں دہشت گردی کے ان سرپرستوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ ان کے مذموم عزائم کبھی کامیاب نہیں ہوں گے۔ ہمارے فوجی دہشت گردی کو پوری قوت سے کچل دیں گے اور دشمن کو منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔وزیراعظم نے کہا کہ سچ کے مقابلے میں جھوٹ اور دہشت کو شکست ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ لداخ یا جموں و کشمیر کی ترقی کی راہ میں آنے والی ہر رکاوٹ کو پوری طاقت کے ساتھ دور کیا جائے گا۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ آرٹیکل 370 کی منسوخی کے 5 سال بعد، لداخ اور جموں و کشمیر ترقی کر رہے ہیں۔G20 کے کامیاب اجلاس کے انعقاد کے لیے جموں وکشمیر کے بارے میں بات کی جا رہی ہے۔ کشمیر میں تین دہائیوں کے بعد سینما گھر کام کر رہے ہیں۔ کشمیر میں لوگ نئے خواب دیکھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ لداخ ہو یا جموں و کشمیر، ہندوستان ترقی کی راہ میں آنے والے ہر چیلنج کو شکست دے گا۔ چند ہی دنوں میں 5 اگست کو آرٹیکل370 کو ختم ہوئے 5 سال ہو جائیں گے۔ جموں و کشمیر ایک نئے مستقبل کی بات کر رہا ہے، بڑے خوابوں کی بات کر رہا ہے،بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے ساتھ ساتھ لداخ اور جموں و کشمیر میں سیاحت کا شعبہ بھی تیزی سے ترقی کر رہا ہے۔ کئی دہائیوں کے بعد کشمیر میں سنیما ہال کھلا ہے۔ ساڑھے 3 دہائیوں کے بعد پہلی بار سری نگر میں تعزیہ کا جلوس نکالا گیا۔ زمین پر ہمارا آسمان تیزی سے امن اور ہم آہنگی کی طرف بڑھ رہا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہاکہ فوج اور ہندوستانی فضائیہ سمیت فورسز کے مطالبات کو نظر انداز کرنے پر کانگریس پر طنز کرنا۔ یہ مطالبات ماضی میں بہرے کانوں پر پڑ گئے۔ اصلاحات کی بڑی تڑپ تھی۔ ہماری حکومت نے فورسز کی بات سننے کے لیے ایک قدم اٹھایا اور آج ہمارے پاس 5000 ہتھیاروں کی فہرست ہے جو اب باہر سے برآمد نہیں کیے جا رہے ہیں۔اگنیور اسکیم پر سیاست کرنے پر کانگریس پر تنقید کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے کہا کہ اس اسکیم کی مخالفت اور تنقید کرنے والے وہی لوگ ہیں جو ہزاروں کروڑ کے دفاعی بجٹ گھوٹالے میں ملوث ہیں۔ انہوں نے کہاکہ یہ لوگ کبھی نہیں چاہتے تھے کہ فوج اور آئی اے ایف خود انحصار ہو۔ وہ کبھی نہیں چاہتے تھے کہ تیجس کو آئی اے ایف میں متعارف کرایا جائے۔مودی نے کہا کہ بی جے پی حکومت نے فورسز کے مفادات کے لیے ون رینک ون پنشن نافذ کرنے کا فیصلہ کیا۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ ملک نے کئی دہائیوں سے دفاعی شعبے میں بڑی اصلاحات کی ضرورت محسوس کی ہے۔ فوج برسوں سے یہ مطالبہ کر رہی ہے لیکن بدقسمتی سے اس سے قبل اسے خاطر خواہ اہمیت نہیں دی گئی۔ اگنی پتھ اسکیم بھی فوج میں کی گئی ضروری اصلاحات کی ایک مثال ہے۔ مودی نے اپنے خطاب کے دوران کہا کہ کئی دہائیوں سے پارلیمنٹ اور کئی کمیٹیوں میں فوج کو جوان بنانے پر بات چیت چل رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں فوجیوں کی اوسط عمر عالمی اوسط سے زیادہ ہونا ایک تشویش کا باعث ہے اور اگنی پتھ نے اس معاملے کو حل کیا۔ وزیر اعظم نریندر مودی کامزید کہناتھاکہ ہندوستانی فوجیوں کی اوسط عمر عالمی اوسط سے زیادہ ہونا تشویش کا باعث ہے۔ یہی وجہ ہے کہ یہ مسئلہ برسوں سے کئی کمیٹیوں میں بھی اٹھایا جاتا رہا ہے۔ تاہم ملکی سلامتی سے متعلق اس چیلنج کو حل کرنے کی خواہش پہلے نہیں دکھائی گئی۔ انہوںنے حزب اختلاف کو نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ کچھ لوگ یہ سمجھتے تھے کہ فوج کا مطلب سیاستدانوں کو سلام کرنا، پریڈ کرنا ہے لیکن ہمارے لیے فوج کا مطلب 140 کروڑ ہم وطنوں کا ایمان ہے۔ اگنی پتھ کا مقصد فوج کو جوان بنانا ہے۔ اگنی پتھ کا مقصد فوج کو جنگ کے لیے مسلسل فٹ رکھنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج جب ہم کارگل جنگ کی فتح کا جشن منا رہے ہیں، یہ کسی حکومت کی جیت نہیں بلکہ پوری قوم کی جیت ہے اور ملک کا سب سے بڑا اثاثہ رہے گ