سرینگر//چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے جمعہ کے روز کہا کہ جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات 18 ستمبر سے تین مرحلوں میں منعقدہوں گے اور یہ انتخابات یکم اکتوبر کو اختتام پزیر ہونے کے ساتھ ہی ووٹوں کی گنتی کے ساتھ ہی یہاں نتائج کا اعلان ہوگا۔جموں و کشمیر میں دفعہ370کی تسنیخ کے بعد یہ پہلا اسمبلی انتخابات ہوگا۔ اس طرح سے جموںو کشمیر میں دس سال کے سال کی طویل انتظار کے بعد منعقد کئے جا رہے ہیں ۔کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق جمعہ کے روز نئی دہلی میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے راجیوںکمار نے کہا کہ انتخابات تین مرحلوں میں 18 ستمبر، 25 ستمبر اور یکم اکتوبر ہوں گے۔کمار نے کہا، ”انتخابات وعدے کے مطابق بہت کم وقت میں ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ ووٹوں کی گنتی 4 اکتوبر کو ہوگی۔پلوامہ، اننت ناگ، شوپیاں، کولگام، رام بن، کشتواڑ اور ڈوڈہ اضلاع میں پہلے مرحلے میں پولنگ ہوگی۔دوسرے مرحلے میں جن ضلعوں میں انتخابات ہوں گے ان میں گاندربل، سری نگر، بڈگام، پونچھ، ریاسی اور راجوری شامل ہیں۔بانڈی پورہ، کپواڑہ، بارہمولہ، ادھم پور، جموں، سانبہ اور کٹھوعہ میں تیسرے اور آخری مرحلے میں پولنگ ہوگی۔پہلے مرحلے کے لیے کاغذات نامزدگی داخل کرنے کی تاریخیں 27اگست، دوسرے مرحلے کے لیے پرچہ نامزدگی 5ستمبر اور تیسرے مرحلے کے لیے کاغذات نامزدگی داخل کرنے کا آخری دن1212 ستمبر ہے۔چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے کہا، "جموں کشمیر میں لوک سبھا انتخابات کے دوران، لوگ انتخابات میں حصہ لینے کے لیے وہاں موجود تھے۔ لمبی قطاریں اور ان کے چہروں کی چمک اس بات کا منہ بولتا ثبوت تھی پورے الیکشن میں بھرپور سیاسی شرکت ہوئی۔ہم چاہتے ہیں کہ جموں و کشمیر میں جمہوریت کی پرتیں مضبوط ہوں۔14 اگست کو الیکشن کمیشن نے جموں و کشمیر میں سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے مرکزی داخلہ سکریٹری اجے بھلا کے ساتھ میٹنگ کی۔جموں و کشمیر میںکل 90اسمبلی حلقے ہیں، جن میں سے 74 جنرل، نو ایس ٹی اور سات ایس سی ہیں۔جموں و کشمیر میں کل 87.09 لاکھ ووٹرز ہیں۔ جن میں 44.46لاکھ مرد، 42.62خواتین، 169 ٹرانس جینڈر، 82,590 پی ڈبلیو ڈی، 73943 انتہائی بزرگ شہری، 2660صد سالہ، 76092 سروس الیکٹر، اور 3.71 لاکھ پہلی بار ووٹ دینے والے ہیں۔دریں اثنا، انفورسمنٹ ایجنسیوں، ڈی ایمز، اور ایس پیز کو ہدایت دی گئی کہ وہ آزادانہ، منصفانہ اور لالچ سے پاک انتخابات کو یقینی بنائیں۔گزشتہ سال دسمبر میں سپریم کورٹ نے مرکز کو 30 ستمبر 2024تک انتخابی عمل کو مکمل کرنے کی ہدایت دی تھی۔جموں و کشمیر میں دس سال کے وقفے کے بعد انتخابات ہوں گے کیونکہ آخری اسمبلی انتخابات 2014میں ہوئے تھے۔سال 2018ءمیں اس وقت بھارتیہ جنتا پارٹی اور پی ڈی پی کی سرکار گر گئی تھی جب بی جے پی نے وزیر اعلیٰ کو اپنا سپورٹ واپس لیا تھا ۔