سرینگر// پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی صدر محبوبہ مفتی نے ہفتہ کو کہا کہ پارٹی حال ہی میں تشکیل پانے والے این سی۔ کانگریس اتحاد کو اپنی مکمل حمایت دے گی اگر دونوں ہماری پارٹی کے ایجنڈے کو قبول کریں گے۔کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق محبوبہ جو سری نگر میں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کر رہی تھیں، نے کہا کہ پی ڈی پی آئندہ اسمبلی انتخابات میں سیٹوں کے لیے نہیں لڑے گی، بلکہ این سی اور کانگریس کے اتحاد کی مکمل حمایت کرے گی، اگر وہ اس کی منی فسٹو قبول کرتے ہیں۔ پارٹی کے ایجنڈے میں مسئلہ کشمیر کا حل شامل ہے۔محبوبہ نے کہا، ”پی ڈی پی کے لیے طاقت اور سیٹوں سے کوئی فرق نہیں پڑتا، لیکن اگر پارٹی کے ایجنڈے کو قبول کیا جاتا ہے تو ہم جموں و کشمیر میں اتحاد کی حمایت کریں گے اور ان کے پیچھے پیچھے چلیں گے۔محبوبہ نے ایک سوال پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کے ساتھ انتخابات کے بعد کوئی اتحاد نہیں ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا، "ہم نے جموں و کشمیر کی شناخت کے تحفظ کے لیے بی جے پی کے ساتھ اتحاد کیا تھا، لیکن جب فیصلہ ہو چکا ہے، اب ایجنڈے کی بنیاد پر بی جے پی کے ساتھ اتحاد ممکن نہیں ہے۔مزید برآں، پارٹی کا منشور جاری کرتے ہوئے محبوبہ نے کہا کہ روایتی راستے کھولے جائیں گے، 200 یونٹ بجلی مفت فراہم کی جائے گی، مسئلہ کشمیر کے حل کو آگے بڑھایا جائے گا اور پی ڈی پی منتخب ہونے پر بات چیت کا عمل شروع کیا جائے گا۔ انہوں نے کہاہم 200یونٹ تک مفت بجلی دیں گے، پانی پر ٹیکس ختم کرنا چاہتے ہیں، پانی کے لیے میٹر نہیں ہونے چاہئیں۔ جن غریبوں کے گھر میں 1 سے 6 افراد ہیں، ہم مفتی محمد سعید اسکیم کو دوبارہ نافذ کرنا چاہتے ہیں کیونکہ ان کو ملنے والا چاول اور راشن کافی نہیں ہے، اس لیے ہم غریبوں کو سال میں 12 سلنڈر دیں گے۔ محبوبہ نے کہا کہ مزید ہم سماجی تحفظ جیسے بڑھاپے کی پنشن، بیوہ پنشن وغیرہ کو دوگنا کریں گے۔ اپنے جارہ کردہ انتخابی منشور کو ہاتھ میں پڑھ کر انہوں نے کہا جموںو کشمیر میں ایک لاکھ سے زیادہ خالی اسامیاں ہیں ان کو ایک سال کے اندر پر کیا جائے گا ۔انہوں نے کہا جسمانی طور خاص افراد کی اسامیوں کو پر کیا جائے گاجبکہ جن لوگوں کو نوکریوں سے بر طرف کیا گیا ہے ان کے کیسوں کا از سر نو جائزہ لیا جائے گا۔منشور میں سکولوں کےCPWکی تنخواہ 1000سے2500کیا جائے گا ۔ پی ڈی پی صدر نے بتایا جیلوں میں بند نوجوانوں کے کو قانونی امداد فراہم کی جائے گی ۔اس کے علاوہ منشور میں متعدد چیزیں شامل ہے جو جموں و کشمیر کے مختلف معاملات کے ساتھ ،منسک ہے ۔