سرینگر//مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے اتوار کے روز کہا کہ منشیات کی غیر قانونی تجارت نہ صرف ہندوستان کے لئے ایک چیلنج ہے بلکہ ایک عالمی مسئلہ بھی ہے، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ اگر یہ ملک عزم اور حکمت عملی کے ساتھ آگے بڑھے تو اس لعنت سے لڑ سکتا ہے۔کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق چھتیس گڑھ میں منشیات کے مادوں کے منظر نامے پر نوا رائے پور کے ایک ہوٹل میں ایک میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے، شاہ نے کامیابی حاصل کرنے میں "منشیات کا پتہ لگانے، نیٹ ورک کی تباہی، مجرموں کی گرفتاری اور عادی افراد کی بحالی” کے چار فارمولوں کو اپنانے کی ضرورت پر زور دیا۔وزیر اعظم نریندر مودی نے 2047 میں ملک کو منشیات سے پاک کرنے کا عہد کیا تھا جب ملک کی آزادی کا 100 واں سال منایا جائے گا اور آہستہ آہستہ یہ قرارداد 130 کروڑ آبادی کی قرارداد بن گئی ہے۔ مجھے یقین ہے کہ منشیات سے پاک ہندوستان کی قرارداد ایک خوشحال، محفوظ اور شاندار ہندوستان بنانے کے لیے بہت اہم ہے۔منشیات کی غیر قانونی تجارت نہ صرف ہندوستان کے لیے ایک چیلنج ہے بلکہ ایک عالمی مسئلہ بھی ہے، انہوں نے اس لعنت کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا”اگر ہم عزم اور حکمت عملی کے ساتھ آگے بڑھیں تو ہم یہ جنگ جیت سکتے ہیں،” انہوں نے خبردار کرتے ہوئے کہا، "کئی ممالک اس کے خلاف اپنی جنگ ہار چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو تباہ کرنے کے مقصد کے علاوہ، منشیات کی غیر قانونی تجارت سے حاصل ہونے والی رقم کو ملک دشمن سرگرمیوں کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہماری قومی ذمہ داری بھی ہے کہ ہم زیرو ٹالرنس کی پالیسی کے ساتھ ملک کو منشیات سے پاک کریں۔شاہ نے چھتیس گڑھ میں نشہ آور اشیاءکے استعمال پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔انہوں نے کہا، "چھتیس گڑھ میں سکون آور کے استعمال کا فیصد 1.45 ہے جو کہ قومی اوسط سے زیادہ ہے۔ چھتیس گڑھ کی سرحد سات ریاستوں بشمول اڈیشہ اور آندھرا پردیش کے ساتھ ملتی ہے جہاں سے منشیات کی اسمگلنگ کی جاتی ہے۔ چھتیس گڑھ میں گانجے کے 4.98 فیصد استعمال کی اطلاع ملی ہے جو کہ قومی اوسط 2.83 فیصد سے زیادہ ہے اور یہ تشویشناک بات ہے۔شاہ، جو ریاست کے 3 روزہ دورے پر ہیں، نے میٹنگ کے آغاز میں ناوا رائے پور میں نارکوٹکس کنٹرول بیورو کے زونل دفتر کا عملی طور پر افتتاح کیا۔