سرینگر// جموں و کشمیر میں جماعت اسلامی کے آئندہ اسمبلی انتخابات میں حصہ لینے کی خبروں پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے کہا کہ جمہوریت کا حسن یہ ہے کہ کوئی بھی الیکشن لڑ سکتا ہے۔کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق گاندربل میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے عمر نے کہا کہ انہیں خبریں موصول ہوئیں کہ جماعت اسلامی اپنی پابندی ہٹانے کی کوشش کر رہی ہے، تاکہ وہ جموں و کشمیر میں الیکشن لڑ سکیں۔لیکن، بدقسمتی سے حکومت نے جموں و کشمیر میں انتخابات کے اعلان کے بعد بھی پابندی نہیں ہٹائی۔ اب ایسی خبریں آرہی ہیں کہ جماعت اپنے امیدواروں کو آزاد امیدواروں کے طور پر کھڑا کر رہا ہے، جو ایک خوش آئند قدم ہے۔ ہم چاہتے تھے کہ وہ اپنے ہی نشان پر الیکشن لڑیں، تاہم تنظیم پر سے پابندی نہیں ہٹائی گئی ہےانہوں نے یہ بھی کہا کہ اب جب انہوں نے آزاد حیثیت سے الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا ہے تو وہ اپنے منشور اور وعدوں کے ساتھ آگے آئیں۔ "یہ لوگوں پر منحصر ہے کہ وہ کس کو منتخب کریں گے۔ عمر نے مزید کہا کہ اگر انہوں نے الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا ہے تو ہم ان کا خیر مقدم کرتے ہیں۔اس سوال کا جواب دیتے ہوئے کہ این سی-کانگریس اتحاد میں دراڑ کے بارے میں اطلاعات ہیں، انہوں نے کہا کہ چیزوں کا فیصلہ کرنا پارٹی پر منحصر ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ خوش آئند پیش رفت ہے کہ وزیر داخلہ امت شاہ نے نیشنل کانفرنس کا منشور پڑھا ہے اور انہوں نے اس کا ذکر بھی کیا ہے۔میں امت شاہ کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے ہمارے منشور کا ذکر کیا۔ ان کے تبصروں کے بعد میں نے ایک بار پھر اپنے منشور کا جائزہ لیا اور اس بات کو یقینی بنایا کہ کیا ہم نے کچھ بھی نہیں چھوڑا ہے۔ ملک کے وزیر داخلہ جیسا شخص ایک پارٹی کے منشور کو پڑھنا ہمارے لیے بڑی کامیابی ہے۔