سرینگر///جموںو کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ اور پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے کہاہم نے بی جے پی کے ساتھ مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کے لئے ہاتھ ملایا تھا انہوں نے نیشنل کانفرنس پر وار کرتے ہوئے کہا ہم نے بی جے پی کے ساتھ رہ کر بھی کشمیریوں کا ایجنڈاچلایا جبکہ نیشنل کانفرنس نے اپنے وقت میں بھارتیہ جنتا پارٹی کا ایجنڈا چلایا ۔ محبوبہ مفتی جمعہ کے روز ترال بس اسٹینڈ میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کر رہی تھی۔کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق سابق وزیر اعلیٰ نے کہا نیشنل کانفرنس پر وار کرتے ہوئے کہا انہوں نے سال1987ءمیں اقتدار کے ہوس میں آنے کے لئے یہاں کے انتخابات میں چوری اوریہاں کے نوجوان کو بندوق اٹھا نے پر مجبور کیا ہے جس کی وجہ سے یہاں قبرستان آباد ہوئے یہاں یتیموں کی فوج تہار ہوئی۔ان سب چیزوں کو دیکھ کر ”میرے مرحوم والد مفتی محمد سعید نے یہاں مسئلہ کشمیر کو ہمیشہ کے لئے حل کرنے کے لئے بی جے پی کے ساتھ ہاتھ ملایا تھا تاکہ یہ مسئلہ ایک بار حل ہوجائے اور اس اہم مسئلے کو ہمیشہ ہمیشہ کے لئے حل کیا جائے۔محبوبہ مفتی نے کہا آج کل سب کہتے ہیں کہ انہوں نے کشمیر کو خراب کیا ہے لیکن ان کو یہ معلوم نہیں ہت کہ ہم نے بی جے پی کے ساتھ رہ کر بھی یہاں کشمیریوں کا ایجنڈا چلایا ۔جبکہ نیشنل کانفرنس کے عمر عبد اللہ نےاپنے دور میں بی جے پی کا ایجنڈا چلا یا ۔انہوں نے بتایا جب میں یہاں سرکار میں تھی تو میں نے میرے دور میں کٹھوعہ میں ایک افسوس ناک واقعہ پیش آیا میں کارروائی کر کے بی جے پی کے دو منسٹروں کو خارج کیا لیکن جب این سی کی حکومت تھی شوپیان میں ایک واقعہ پیش آیا اور عمر عبد اللہ نے وہاں متاثرین کے خلاف ہی کارروائی کی ہے ۔ محبوبہ مفتی این سی پر جھم کر برسی اور کہاعمر عبد اللہ1999ءمیں یہاںبی جے پے میں منسٹر تھے تو سب سے پہلے یہاں پوٹالایا ااور انہوں نے یہاں نوجوانوں جو جیل بیج دیا ہے جبکہ لوگوں کے مکانوں پر تالے چڑہائے۔ مفتی نے کہا کہ فاروق عبد اللہ جب فارن منسٹر تھے تو انہوںنے دنیا کو بتایا کہ جموںو کشمیر کوئی مسئلہ نہیں ہے وہاں دہشت گردی ہے اور پاکستان پر بم گرادو مسئلہ ختم ہوجائے گا۔ کیوں کہ انہوں نے یہ سب اس لئے کہا ان کا بیٹا بی جے پی میں منسٹر تھا ۔انہوں نے کہا جب ہم نے سرکار بنائی تو12000ہزار نوجوانوں کے ایف آئی آر واپس لئے میں جو نیشنل کانفرنس نے یہاں اپنے نوجوانوں کے خلاف دائر کئے تھے جو اس وقت باعزت طور اپنے گھروں میں کام کر رہے ہیں ۔انہوں نے بتایا جب میں سرکار میں تھی میں نے حریت کو خط لکھا کہ بی جے پی کا ایک اعلی سطحی وفد یہاں آرہا ہے تو یہاں حریت والوں نے ان کا دروازہ بند رکھا ہے سیز فائر کروایا میں ملی ٹینٹوں نے مانانہیں میں کر سکتی تھی۔وہ بس اسٹینڈ میں اپنے نامزد امیدوار رفیق احمد نائیک کی جانب سے منعقدہ ایک ریلی سے خطاب کر رہی تھی جس میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی ہے ۔میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا انجینئر رشید کو اگر پہلے رہا کیا ہوتا جب پارلیمنٹ سیشن چل رہا تھا شائد لوگوں کی بات کر پاتے آج رہا کیا اچھی بات ہے انہوں نے کہا ملک کے جیلوں میں بند نوجوانوں کو رہا کیا جاتا تو کوئی بات بنتی ہے۔
میں تمہیں تہاڑ لے جاو¿ں گا، کیا تم میدان چھوڑ دو گے؟ عمر نے انجینئرپر جوابی حملہ کیا۔