سرینگر/// وزیر اعظم نریندر مودی نے ہفتہ کو کہا کہ جموں و کشمیر میں آنے والے اسمبلی انتخابات "تین خاندانوں” اور مرکز کے زیر انتظام علاقے کے نوجوانوں کے درمیان لڑائی ہوں گے۔انہوں نے کانگریس، نیشنل کانفرنس اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کو ان تین خاندانوں کے طور پر نامزد کیا جن کے بدعنوان طریقوں نے جموں و کشمیر کو "کھوکھلا” اور "تباہ” کیا۔کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق اس سال جموں کشمیر اسمبلی کے انتخابات ویں خاندانوں اور جموں و کشمیر کے نوجوانوں کے درمیان ہونے والے ہیں،” پی ایم مودی نے سابقہ انتخابی ریاست میں اپنی پہلی ریلی میں کہا۔”یہ تین خاندان کئی دہائیوں سے جموں کشمیر کی اس سنگین حالت کے ذمہ دار ہیں۔ انہوں نے کرپشن کی اور آپ کو اپنی بنیادی ضروریات کے لیے جدوجہد کرنے پر مجبور کیا۔ ان خاندانوں نے وادی میں دہشت گردی اور انتہا پسندی کی بنیاد ڈالی۔ انہوں نے ذاتی فائدے کے لیے دہشت گردی کے پروپیگنڈے کے لیے محفوظ پناہ گاہ فراہم کی۔”ایک طرف یہ تینوں خاندان ہیں اور دوسری طرف جموں و کشمیر کے میرے بیٹے اور بیٹیاں۔ یہ تین خاندان ہیں – کانگریس، نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی۔ ان تینوں خاندانوں نے مل کر آپ سب کے ساتھ جو کچھ کیا وہ کسی گناہ سے کم نہیں۔ ان تینوں خاندانوں نے یہاں علیحدگی اور دہشت گردی کے لیے ضروری میدان تیار کیا۔ اس سے کس کو فائدہ ہوا؟ قوم کے دشمن۔ وہ دہشت گردی کو پناہ دے رہے تھے تاکہ ان کی لاکھوں کی دکانیں خوشحال ہوتی رہیں۔ وہ کئی دہائیوں سے جموں و کشمیر کو برباد کرنے کے ذمہ دار ہیں۔وزیر اعظم نے وعدہ کیا کہ ان کی حکومت جموں و کشمیر کو خوشحال بنائے گی، یہ مودی کی گارنٹی“ ہے۔”میں دیکھ سکتا ہوں کہ ہماری بہنیں اور بیٹیاں بڑی تعداد میں ہمیں آشیرواد دینے آئی ہیں۔ میں آپ سب کا شکر گزار ہوں۔ میں آپ کے اس پیار اور احسان کا بدلہ آپ کے اور ملک کے لیے دو تین گنا محنت کر کے ادا کروں گا۔ ہم ساتھ مل کر ایک محفوظ اور خوشحال جموں و کشمیر بنائیں گے اور یہ مودی کی ضمانت ہے،“ پی ایم مودی نے کہا۔وزیر اعظم نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر کے اسمبلی انتخابات مرکز کے زیر انتظام علاقے کی قسمت کا فیصلہ کریں گے۔انہوں نے کہا آپ بھی جانتے ہیں یہا ںپنچائیت کے چناو2000سے نہیں ہوئے جبکہ بی ڈی سی اور ڈی ڈی سی کے چناو کبھی نہیں ہوئے تھے۔سالوں تک یہاں خاندانی راج نے یہاں کے نوجوانوں کو آگے نہیں آنے دیا اب اس لئے ہی 2014میں سرکار میں آنے کے بعد میں نے جموںو کشمیر میں نوجوانوں کی لیڈر شپ کو آگے لانے کی کوشش کی۔مودی نے کہا سال2018ءمیںجموںو کشمیر میں پنچائیت کے چناو ہوئے2019ءمیں بی ڈی سی اور2020میں پہلی بار یہاں ڈی ڈی سی کے چناو کرائیں ۔انہوں نے کہا یہ چناو اس لئے کرائے گئے تاکہ یہاں جموریت گراس روٹ لیول تک پہنچے اور یہاں کے نوجوان جمہوریت کی کمان سنبھالیں،یہی میری کوشش تھی یہاں خاندانی راج کرنے والے نہیں چاہتے تھےہم ان خاندانی راج کرنے والوں کو خبر دار کیا ۔اور نتیجہ ہوا کہ لوکل باڈیز کے انتخابات میں ہزاروں کی تعداد میں نوجوان آگے آئے۔میں جموںو کشمیر کے بیٹو اور بیٹیوں کے جوش اور جذبے کو مبارک پیش کرتا ہوں۔انہوں نے کہا آج کے انتخابات میں ایک طرف تین خاندان ایک طرف جموںو کشمیر کے نوجوان ہیں ۔جموںو کشمیر کے لوگ ملی ٹنسی میں پیستے رہے اور یہ پریواد والی پارٹیاں موج کرتے رہیںاپنے بچوں کو آگے بڑھایا ۔اور یہ پارٹیاں آپ کو گمرہ کرتے رہے ۔انہوں نے کہا کہ اس بار جموںو کشمیرکے چنا وجموںو کشمیر کا فیصلہ کرے گا ۔