سرینگر//وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعرات کو کہا کہ صرف بی جے پی ہی جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ بحال کر سکتی ہے۔سری نگر کے شیر کشمیر کرکٹ اسٹیڈیم میں بی جے پی کی ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے کہا، ”ہم نے پارلیمنٹ کے فلور پر کہا ہے کہ ہم جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ بحال کریں گے اور میں آپ کو بتانا چاہتا ہوں کہ صرف بی جے پی۔ زیرقیادت حکومت جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ بحال کر سکتی ہے۔انہوں نے پی ڈی پی کانگریس اور این سی پر حملہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ تین خاندانوں نے جموںو کشمیر میں دہائیوں تک سیاسیدکان چلانے کے لئے نفرت کا سامان بیچا ہے ۔کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق وزیر اعظم مودی نے اپنی تقریر کشمیری زبان میں شروع کرتے ہوئے کہا کہ وہ یہاں کشمیری بھائیوں اور بہنوں کو سلام کرنے آئے ہیں۔”میں نوجوانوں کے چہروں پر جوش اور اجتماع میں موجود بزرگوں کے چہروں پر سکون اور اطمینان کا پیغام دیکھ کر بہت خوش ہوں۔ ہم اپنی ماو¿ں اور بہنوں کو بااختیار بنانے کی کوشش کرتے ہیں اور تیز رفتار ترقی کو یقینی بناتے ہیں یہی ہمارا ’نیا کشمیر‘ کا تصور ہے۔ کل آپ نے جمہوریت کا تہوار منایا جب سات اضلاع میں ووٹ ڈالے گئے اور یہ ووٹنگ دہشت گردی کے سائے کے بغیر ہوئی۔ یہ میرے لیے بڑے فخر کی بات ہے کہ نوجوان، بزرگ اور خواتین سمیت لوگ اتنی بڑی تعداد میں ووٹ ڈالنے نکلے ۔انہوں نے کہا کہ کشتواڑ میں 80فیصد سے زیادہ، رامبن میں 61فیصد سے زیادہ اور کولگام میں 62 فیصد سے زیادہ ووٹنگ ہوئی۔ اس کے لیے میں دل کی گہرائیوں سے آپ کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ اس کے ساتھ یہاں کے لوگوں نے تاریخ کا ایک نیا باب رقم کیا ہے۔ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ لوگوں کی امنگیں نئی بلندیوں کو چھو چکی ہیں۔ دنیا دیکھ رہی ہے کہ جموں و کشمیر کے لوگ ہندوستان کی جمہوریت کو مضبوط کر رہے ہیں۔ ایسا کرنے کے لیے میں آپ کو سلام کرتا ہوں،“ پچھلی بار جب میں یہاں آیا تھا، میں نے کہا تھا کہ تین خاندان (کانگریس، این سی اور پی ڈی پی) جموں و کشمیر کی تباہی کے ذمہ دار ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ دہلی سے لے کر جموں و کشمیر تک یہ تینوں خاندان اب مایوسی کا شکار ہیں۔ انہیں اب تک یقین ہے کہ کوئی ان سے سوال نہیں کر سکتا۔ ان کا ماننا تھا کہ کسی طرح اقتدار میں آنا اور پھر لوگوں کو لوٹنا ان کا پیدائشی حق ہے۔ عوام کو ان کے حقوق سے محروم رکھنا ان جماعتوں کا واحد ایجنڈا ہے جو یہ خوف اور اقربا پروری پھیلا کر کرتے ہیں۔ آج جموں و کشمیر مزید ان کے چنگل میں نہیں رہنا چاہتا۔ ہمارے نوجوان اب ان جماعتوں کو چیلنج کر رہے ہیں۔ وہ نہیں چاہتے تھے کہ مقامی نوجوان آگے آئیں اور آج انہیں وہی نوجوان ملتے ہیں جو انہیں چیلنج کرتے ہیں،پی ایم مودی نے کہا کہ ان تینوں خاندانوں کے دور حکومت میں نوجوانوں نے تکلیفیں برداشت کیں، لیکن ان کے دکھوں کا جمہوری اظہار نہیں ہو سکا