سرینگر:۱۹ ستمبر
نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے جمعرات کو کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی جموں خطہ میں بڑھتے ہوئے دہشت گردی کے واقعات پر خاموش ہیں لیکن وہ خاندانی سیاست کا سہارا لے رہے ہیں کیونکہ ان کے پاس جموں وکشمیرمیں لوگوں کو بیچنے کے لیے اور کچھ نہیں ہے۔آرٹیکل 370 پر پاکستانی وزیر دفاع خواجہ آصف کے ریمارکس پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہا کہ پاکستان کو اپنے معاملات خود سنبھالنے چاہیں اور جموں و کشمیر کے اسمبلی انتخابات میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے۔جے کے این ایس کے مطابق بڈگام میں ایک انتخابی جلسے کے موقعہ پرنامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے عمرعبداللہ نے کہاکہ ہم بی جے پی سے اور کیا امید کر سکتے ہیں؟ یہ اس کے علاوہ کسی چیز پر بات نہیں کر سکتا کیونکہ پچھلے پانچ سالوں سے اس کے پاس دکھانے کو کچھ نہیں ہے۔نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے کانگریس، این سی اور پی ڈی پی پروزیراعظم مودی کے حملوں کے بارے میں پوچھے جانے پر یہاں نامہ نگاروں سے کہاکہ مجھے نہیں معلوم کہ وزیراعظم نے آج سری نگر میں کیا کہا، لیکن میں یہ ضمانت کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ انہوں نے تین خاندانوں کے بارے میں بات کی ہوگی۔انہوں نے ساتھ ہی کہاکہ وہ (مودی)بتائیں کہ جموں و کشمیر میں پچھلے پانچ سال کیسے ضائع ہوئے، جموں میں بڑھتے ہوئے دہشت گردی کے واقعات کے بارے میں، لوگوں میں ناراضگی کے بارے میں اور خاص طور پر، جنوبی کشمیر میں لوگوں کے ووٹوں کے بارے میں بات نہیں کرتے۔ نیشنل کانفرنس کا احسان، جس سے کوئی انکار نہیں کر سکتا۔عمرعبداللہ نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے پاس تین خاندانوں کے بارے میں بات کرنے کے علاوہ جموں و کشمیر کے لوگوں کو بیچنے کے لیے اور کچھ نہیں ہے۔وزیر اعظم کے ریمارکس کے بارے میں پوچھے جانے پر کہ تینوں خاندانوں کا خیال ہے کہ ان سے پوچھ گچھ نہیں کی جا سکتی، عمرعبداللہ نے ان پر جوابی حملہ کیا، اوریہ پوچھا کہ وزیراعظم مودی نے پارلیمنٹ میں آخری بار سوال کا جواب کب دیا تھا۔وزیر اعظم مودی نے پارلیمنٹ میں آخری بار کب ایک سوال کا جواب دیا تھا؟ میں نے اُنہیں کبھی پارلیمنٹ میں کسی سوال کا جواب دیتے نہیں دیکھا۔عمرعبداللہ نے کہاکہ ہم وہ ہیں جو جیتنے کے بعد تمام سوالوں کے جواب دیتے ہیں، ہم چھپ کر نہیں جاتے۔پاکستانی وزیر دفاع کے ریمارکس کہ جموں و کشمیر میں آئین کے آرٹیکل 370 کی بحالی کے معاملے پر شہباز شریف حکومت اور کانگریس،این سی اتحاد ایک صفحے پر ہیں کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں عمر عبداللہ نے کہا کہ پاکستان کو اپنے معاملات خود سنبھالنے چاہئیں۔ اپنی جمہوریت کو بچائیں، اور یہاں کے الیکشن میں مداخلت نہ کریں۔انہوںنے کہاکہ پاکستان کا ہم سے کیا تعلق؟ ہم پاکستان کا حصہ نہیں ہیں۔ انہیں اپنا ملک سنبھالنے دیں اور ہمیں اپنا ملک سنبھالنے دیں۔ عمرعبداللہ نے کہاکہ میں ان کے لیے مناسب نہیں سمجھتا کہ وہ ہمارے انتخابات کے بارے میں کوئی بات کریں یا کوئی بصیرت دیں۔ انہیں اپنی جمہوریت بچانے دیں، ہم اپنی جمہوریت میں حصہ لے رہے ہیں۔