سری نگر/24ستمبر2024ئچیف سیکرٹری اَتل ڈولو نے آج پاور ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ (پی ڈِی ڈِی) میٹنگ کی صدارت کی جس میں جموںوکشمیر یوٹی میں ڈِسٹربیوشن کے نقصانات میں کمی لانے کے لئے اصلاحات پر مبنی ری سٹرکچرڈ ڈسٹری بیوشن سیکٹر سکیم (آر ڈی ایس ایس) کی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔ میٹنگ میں پرنسپل سیکرٹرپی ڈِی ڈِی ، پرنسپل سیکرٹری فائنانس، ایم ڈی، جے پی ڈِی سی ایل اور کے پی ڈِی سی ایل، چیف اِنجینئران، پی اِی ایس ایل، این ٹی پی سی کے نمائندوں کے علاوہ محکمہ کے دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔چیف سیکرٹری نے میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے محکمہ پر زور دیا کہ وہ اِس سکیم کو عملانے میں بروقت پیش رفت کے حصول کے لئے بھرپور کوششیں کریں۔ اُنہوں نے اسے پورے جموںوکشمیر یوٹی میں حقیقی تکنیکی اور تجارتی (اے ٹی اینڈ سی) نقصانات میں خاطر خواہ کمی کے لئے اہم قرار دیا۔اَتل ڈولو نے محکمہ سے کہا کہ مطلوبہ نتائج کے ساتھ کاموں کی بروقت تکمیل کو یقینی بنانے کے لئے نگرانی کا ایک مناسب طریقہ کار وضع کیا جائے۔ اُنہوں نے دونوں صوبوںکے ڈِسکومز کو ہدایت دی کہ وہ مقررہ اہداف مقررہ ڈیڈ لائن کے اَندر حاصل کرنے کو یقینی بنائیں۔چیف سیکرٹری نے جموںوکشمیر یو ٹی کے مختلف اَضلاع میں مختلف عمل آوری ایجنسیوںکے ذریعے کئے گئے سمارٹ میٹرنگ اور دیگر نقصانات کو کم کرنے کے کاموں کی صورتحال کے بارے میں دریافت کیا۔ اُنہوں نے پی آئی اے کو دئیے جانے والے کام کے ہر پیکیج میں درج فزیکل پروگریس کے بارے میں بھی پوچھا۔مزید برآں، اُنہوں نے پی آئی اے کو دئیے گئے کام کے ہر پیکیج میں درج فزیکل پروگریس اور متوقع ڈیڈ لائن کے بارے میں بھی پوچھا جس تک یہ تمام معاملات مکمل ہوجائیں گے۔پرزنٹیشن میں پرنسپل سیکرٹری پاور ایچ راجیش پرساد نے جموںوکشمیر یوٹی کے مختلف اَضلاع میں آر ڈی ایس ایس کے کاموں کے بارے میں تفصیلات پیش کیں۔اُنہوں نے اِس کے مقاصد کے بارے میں بتایا کہ اِس سکیم کا مقصد ایک مو¿ثر ڈِسٹری بیوشن سسٹم کے ذریعے صارفین کو بجلی کی فراہمی کے معیار، قابل اعتماد اور استطاعت کو بہتر بنانا ہے۔میٹنگ کو مزید جانکاری دی کہ ان کاموں پر عمل درآمد کے نتیجے میں بجلی کی اوسط لاگت (اے سی پی) اور اوسط آمدنی (اے آر آر) کے درمیان فرق میں تیزی سے کمی واقع ہوئی ہے۔ ایل آر کاموں میں ایل ٹی کیبل ریپلیسمنٹ کا کام ، ایچ وِی ڈِی ایس ، ایچ ٹی لائن کیبلنگ ، ایچ ٹی لائن (کنڈکٹر) ، فیڈر سیگریگیشن وغیرہ شامل ہیں۔یہ بھی اِنکشاف کیا گیا کہ پی اِی ایس ایل ، این ٹی پی سی ، آر اِی سی پی ڈی سی ایل سمیت مختلف پروجیکٹ عملانے والی ایجنسیوں کو مقررہ مدت میں تکمیل کے لئے مخصوص کام تفویض کئے گئے ہیں۔