” سرینگر /29ستمبر /// جب واجپائی کا وادی کشمیر میں ”انسانیت، جمہوریت اور کشمیریت“ کی بحالی کا خواب پورا ہو گا تو کشمیر ایک بار پھر زمین پر جنت بن جائے گا کا اعلان کرتے ہوئے وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے کہا کہ اگر پڑوسی ملک نئی دہلی کے ساتھ دوستانہ تعلقات برقرار رکھتا تو ہندوستان پاکستان کو بین الاقوامی مالیاتی فنڈ سے اسلام آباد کی طرف سے مانگے گئے ”بیل آو¿ٹ پیکیج “سے زیادہ دیتا۔انہوں نے مزید کہا کہ ”ہم دوست تو بدل سکتے ہیں لیکن پڑوسی نہیں بدل سکتے“۔سی این آئی کے مطابق جموں کشمیر میں اسمبلی انتخابات کے تیسرے اور آخری مرحلہ میں بانڈی پورہ کے گریز علاقے میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ 2014-15میں جموں و کشمیر کیلئے وزیر اعظم کے ترقیاتی پیکیج کا اعلان کیا۔راجناتھ سنگھ نے کہا ”مودی جی نے سال 2014-15میں جموں و کشمیر کی ترقی کے لیے ایک خصوصی پیکیج کا اعلان کیا جو اب 90,000 کروڑ روپے تک پہنچ گیا ہے۔ یہ رقم اس سے کہیں زیادہ ہے جو پاکستان آئی ایم ایف سے مانگ رہا تھا۔ “ سنگھ نے سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کے مشہور بیان کا حوالہ دیا کہ ”ہم دوست تو بدل سکتے ہیں لیکن پڑوسی نہیں بدل سکتے“۔انہوں نے کہا ”میرے پاکستانی دوستو، تعلقات کشیدہ کیوں ہیں، ہم پڑوسی ہیں۔ اگر ہمارے تعلقات اچھے ہوتے تو ہم آئی ایم ایف سے زیادہ رقم دیتے“۔سنگھ نے کہا کہ مرکز جموں و کشمیر کو ترقی کے لیے رقم دیتا ہے جبکہ پاکستان طویل عرصے سے مالی امداد کا غلط استعمال کر رہا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ اپنی سرزمین پر دہشت گردی کی فیکٹری چلانے کے لیے دوسرے ممالک سے پیسے مانگتا ہے۔وزیر دفاع نے کہا کہ جب واجپائی کا وادی میں ”انسانیت، جمہوریت اور کشمیریت “کی بحالی کا خواب پورا ہو گا تو کشمیر ایک بار پھر زمین پر جنت بن جائے گا۔سنگھ نے کہا کہ پاکستان، جس نے دہشت گردی کو ہندوستان کے خلاف ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کیا ہے، بین الاقوامی فورمز پر الگ تھلگ ہو گیا ہے اور اس کے کچھ قابل اعتماد اتحادی بھی پیچھے ہٹ گئے ہیں۔انہوں نے کہا ”ہم نے جب بھی دہشت گردی کی تحقیقات کی ہیں، ہمیں پاکستانی ملوث پایا ہے۔ ہماری آنے والی حکومتوں نے پاکستان کو یہ سمجھانے کی کوشش کی ہے کہ وہ دہشت گردی کے کیمپوں کو روکے لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ پاکستان دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد مایوس ہے اور دہشت گردی کو بحال کرنے کی کوششیں کر رہا ہے۔ وہ نہیں چاہتے کہ یہاں جمہوریت جڑیں پکڑے لیکن ہندوستان اتنا مضبوط ہے کہ وہ اپنی سرزمین پر پاکستان سے مقابلہ کرسکتا ہے۔ اگر پاکستان میں کوئی بھارت پر حملہ کرتا ہے تو ہم کراس اوور کر سکتے ہیں اور جواب دے سکتے ہیں۔سنگھ نے کہا کہ پاکستان اب تنہا ہو چکا ہے۔بی جے پی لیڈر نے کہا کہ جب سے مرکز میں ان کی پارٹی کی حکومت آئی ہے، جموں و کشمیر میں امن لوٹ آیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گردی کا کاروبار اب زیادہ دیر تک نہیں چلے گا۔بی جے پی کے انتخابی منشور میں کیے گئے وعدوں کو دہراتے ہوئے سنگھ نے کہا، ”بطور وزیر دفاع، میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ اگر (بی جے پی امیدوار) فقیر محمد خان جیت جاتے ہیں، تو گریز کے مزید لوگوں کو ہندوستانی فوج میں بھرتی کیا جائے گا۔‘چوبیس گھنٹے بجلی فراہم کی جاتی ہے، انٹرنیٹ ٹاور لگائے گئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ سڑکیں بہتر ہو چکی ہیں اور انہیں مزید بہتر کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ملک کے وزیر دفاع کی حیثیت سے میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ انتخابات کے بعد میں متعلقہ وزیر کو اس پر بات کرنے کے لیے یہاں لاو¿ں گا۔