نئی دلی ۔29؍ ستمبر۔ ۔ اپنی حکومت کے پرچم بردار ‘ میک ان انڈیا’ پہل کے 10 سال مکمل کرنے کے ساتھ، وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوار کو کہا کہ ہندوستان ایک مینوفیکچرنگ پاور ہاؤس بن گیا ہے اور یہ ملک کی نوجوان طاقت کی وجہ سے ہے کہ "پوری دنیا ہماری طرف دیکھ رہی ہے۔ جیسا کہ ‘ میک ان انڈیا’ پہل نے گزشتہ ہفتے اپنی 10 ویں سالگرہ منائی، وزیر اعظم نے اپنے ماہانہ ‘ من کی بات’ ریڈیو نشریات میں اس کے بارے میں بات کی اور کہا کہ اس مہم کی کامیابی میں ملک کی بڑی صنعتوں کے ساتھ ساتھ چھوٹی صنعتوں کا تعاون بھی شامل ہے۔ انہوں نے کہا، "آج مجھے یہ دیکھ کر بے حد خوشی ہوئی ہے کہ غریبوں، متوسط طبقے اور ایم ایس ایم ایز کو اس مہم سے کافی فائدہ ہو رہا ہے۔ اس مہم نے ہر طبقے کے لوگوں کو اپنی صلاحیتوں کو ظاہر کرنے کا موقع فراہم کیا ہے۔ وزیراعظم نے کہاکہ آج، ہندوستان ایک مینوفیکچرنگ پاور ہاؤس بن گیا ہے اور یہ ملک کی نوجوان طاقت کی وجہ سے ہے کہ پوری دنیا ہماری طرف دیکھ رہی ہے۔ چاہے وہ آٹوموبائل، ٹیکسٹائل، ہوابازی، الیکٹرانکس یا دفاع… ملک کی برآمدات کا ہر شعبہ مسلسل بڑھ رہے ہیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ ملک میں ایف ڈی آئی کا مسلسل اضافہ ‘میک ان انڈیا’ کی کامیابی کی داستان بیان کر رہا ہے۔اب ہم بنیادی طور پر دو چیزوں پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں… پہلی ‘ کوالٹی’ ہے، یعنی ہمارے ملک میں بننے والی اشیا عالمی معیار کی ہونی چاہئیںاور دوسری ‘ووکل فار لوکل یعنی مقامی مصنوعات کو زیادہ سے زیادہ پروموشن حاصل کریں۔ من کی بات’ میں ہم نے ‘میری پروڈکٹ میرا فخر’ پر بھی بات کی ہے۔ مقامی مصنوعات کو فروغ دینے سے ملک کے لوگ کس طرح فائدہ اٹھا سکتے ہیں اسے ایک مثال سے سمجھا جا سکتا ہے۔ مہاراشٹر کے بھنڈارا ضلع میں، ٹیکسٹائل کی ایک پرانی روایت ہے۔ ‘ بھنڈارا تسار سلک ہینڈلوم’، اپنے رنگ، ڈیزائن اور طاقت کے لیے جانا جاتا ہے۔بھنڈارا کے کچھ علاقوں میں، 50 سے زیادہ ‘ سیلف ہیلپ گروپس اس کو محفوظ رکھنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ اس میں خواتین کی بہت زیادہ شرکت ہے۔ یہ ریشم تیزی سے مقبول ہو رہا ہے اور مقامی کمیونٹیز کو بااختیار بنا رہا ہے… اور یہی ‘ میک ان انڈیا’ کی روح ہے۔ اس تہوار کے موسم میں مودی نے عوام پر زور دیا کہ وہ جو کچھ بھی خریدتے ہیں وہ لازمی طور پر ‘ میڈ ان انڈیا’ ہونا چاہیے۔