سرینگر//کشمیر میں ڈویژنل انتظامیہ نے منگل کو سوشل میڈیاپوسٹس کو مسترد کر دیا جس میں دعوی کیا گیا تھا کہ گاندربل میں اتوار کے مہلک حملے کے بعد کشمیر میں غیر مقامی لوگوں پر وادی چھوڑنے کے لیے دباو¿ ڈالا جا رہا ہے۔ادھر جموںو کشمیر پولیس نے بھی اس طرح کے افواہوں کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا کہ لوگ ان افواہوں پر کان نہ دگریں ۔کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق ڈویڑنل ایڈمنسٹریشن کشمیر نے ان خبروںمکمل طور تردید کی ہے جن میں کہا گیا تھا کہ یہاں غیر مقامی مزدوروں کو کشمیر چھوڑ نے پر دبا ڈالا جا رہا ہے ۔اس حوالے سے حکومت کی طرف سے ایک سرکاری بیان میں ان افواہوں کو سرے سے بے بنیاد قرار دہا۔ہینڈ آو¿ٹ میں کہا گیا ہے، انتظامیہ نے وادی میں غیر مقامی کارکنوں کی حفاظت اور حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے تمام ضروری اقدامات کیے ہیں۔ہینڈ آو¿ٹ میں لکھا گیا، ”انتظامیہ کی جانب سے غیر مقامی کارکنوں کو وادی چھوڑنے کے لیے دباو¿ ڈالنے کے حوالے سے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر پھیلائی جانے والی افواہیں غلط ہیں۔ادھر جموںو کشمیر پولیس نے بھی اس حوالے سے سوشل میڈیا پوسٹ میں ان خبروں کی ترید کی ہے انہوں نے کہا پولیس نے غیر مقامی افراد کے لئے حفاظت کا مکمل بندو وبست کیا ہے ´دریں اثنا، انتظامیہ نے سب سے کہا ہے کہ وہ بے بنیاد افواہوں کو پھیلانے سے باز رہیں اور وادی میں امن کو پٹری سے اتارنے کے مفاد پرست افراد کے ایجنڈے کو ناکام بنانے کے لیے مقامی لوگوں سے تعاون طلب کیا ہے۔