سرینگر//کشمیر میں عام شہریوں، خاص کر غیر ریاستی مزدوروں پر حملوں کے سلسلے کے درمیان، راج بھون میں جمعرات کوایک اعلیٰ سطحی میٹنگ راجھون میں منعقد ہوئی جس میں اعلیٰ سیکورٹی حکام نے شرکت کی ہے ۔ میٹنگ میں سیکورٹی حکام کو ہدایت دی گئی ہے کہ کشمیر میں امن کو برقرار رکھنے کے لئے یہاں کے ملی ٹنسی کے بنیادی ڈانچے کو مسمار کرنے پر زور دیا گیا ۔کشمیرنیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق وادی کشمیر میں گزشتہ کئی روز سے عام شہریوں، خاص طور پر مہاجر مزدوروں پر ہو رہے حملوں کے درمیان، جمعرات لوراج بھون میں ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ ہوئی ہے ۔میڈیارپورٹس میں کہا گیا ہے کہ میٹنگ میں شمالی آرمی کمانڈر، جموں و کشمیر کے ڈی جی پی، کور کمانڈرز اور کئی دیگر انٹیلی جنس ایجنسیوں کے افسران سمیت اعلیٰ سیکورٹی حکام شرکت کی ہے ۔18 اکتوبر کو جنوبی کشمیر کے شوپیاں میں ایک غیر مقامی مزدور کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔اس کے بعد، 20 اکتوبر کو، وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع میں ایک اسٹریٹجک سرنگ کی تعمیر کرنے والی ایک انفرا کمپنی کے کیمپ ہاو¿سنگ ورکرز پرملی ٹنٹوں کے حملے کے بعد کشمیر کے چھ غیر مقامی مزدوروں اور ایک ڈاکٹر سمیت سات افراد مارے گئے جبکہ جمعرات کو ترال کے بٹہ گنڈ علاقے میں ایک مزدور کو بھی زخمی کیا گیا ہے ۔اس ساری صورتحال کے بعد یہاں کے عام لوگوں کے ساتھ ساتھ خاص طور پر بیرون ریاستوں کے مزدور تشویش میں مبتلا ہوئے ۔پولیس اور فورسز نے اپنے اپنے علاقوں میں اس سلسلے میں ان غیر مقامی افراد کے ساتھ قریبی رابط بنایا ہے جبکہ ان کے لئے ایڈوائزی بھی جاری کی گئی ہے جس میں صبح اور شام کے اوقات کے دوران انہیں زیادہ دیر تک باہر آنے جانے میں احتیاط بررتنے کے لئے کہا گیا ہے تاکہ کوئینا خوشگوار واقعہ پیش نہ آئے جبکہ ہر علاقے میں فورسز کے ناکے اورگشت میں اضافہ کیا گیا ۔