سری نگر:۰۳، اکتوبر: : وزیراعلیٰ عمرعبداللہ کی سربراہی والی منتخب حکومت نے ایک اہم اقدام کے بطور کشمیر کے اسکولوں کےلئے نومبر،دسمبر کے تعلیمی سیشن کو بحال کرنے کااعلان کیا ،جسکے تحت رواں سال اول سے نویں جماعت تک کے طلبہ کے سالانہ امتحانات اکتوبر2024میں ہونگے ۔تاہم 10اور12کلاس کیلئے نومبر سیشن کو اگلے سال بحال کیاجائے گا۔جے کے این ایس کے مطابق لیفٹنٹ گورنر کی زیرقیادت انتظامیہ کی جانب سے 2022سے رائج یکساں تعلیمی پالیسی کو تبدیل کرتے ہوئے، جموں و کشمیر حکومت نے بدھ کو کشمیر کے اسکولوں کےلئے9ویں جماعت تک تعلیمی سیشن بحال کرنے کا اعلان کیا۔وزیر تعلیم سکینہ ایتو نے کہا کہ تعلیمی سیشن کو اس سال سے نومبر تا دسمبر9ویں جماعت تک بحال کر دیا گیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ ابھی کے لئے، ہم تعلیمی سیشن کو نومبر،دسمبر میں 9ویں جماعت تک بحال کریں گے۔جبکہ بقول وزیرتعلیم دسویں سے بارہویں کے طلباءکےلئے اگلے سال سے تعلیمی سیشن(نومبر،دسمبر) بحال کر دیا جائے گا۔وزیر تعلیم سکینہ ایتو نے سماجی رابطہ گاہ ایکس پرایک پوسٹ میں کہا کہ میں فوری فیصلہ لینے پر وزیراعلیٰ عمرعبداللہ کا شکریہ اداکرتی ہوں،کیونکہ2سال سے روبہ عمل یکساں تعلیمی کلینڈر طلاب،اساتذہ اور والدین کیلئے پریشان کن تھا۔قابل ذکر ہے کہ جموں و کشمیر انتظامیہ نے 2022 میں لیفٹیننٹ گورنر کی قیادت میں جموں اور کشمیر دونوں ڈویڑنوں کےلئے محکمہ اعلیٰ تعلیم اور باقی ملک کے ساتھ ہم آہنگی کے ساتھ یکساں تعلیمی کیلنڈر کے نفاذ کے احکامات جاری کیے تھے،اور پھر2022-23تعلیم سیشن پرعمل درآمد شروع کیاگیاتھا۔تعلیمی سیشن کو نومبر ،دسمبر کے بجائے مارچ کئے جانے کیخلاف طلبہ کے والدین ،عام لوگوں اور نجی اسکولوں کے مالکان اور تعلیمی ماہرین نے بھی آوازبلندکی تھی ،اور یہ دلیل دی جارہی تھی کہ مارچ میں امتحانات اورتعلیمی سیشن ہونے کی وجہ سے دسمبرمیں سرمائی تعطیلات ہونے کے بعد کشمیرکے زیرتعلیم طلباءاور طالبات کا وقت ضائع ہوجاتاہے اورخاص کر بارہویں جماعت کے اُن ہزاروں طلباءاور طالبات کی مسابقتی امتحانات کی تیاری متاثر ہوجاتی ہے ،جو مختلف نوعیت کے پیشہ ورانہ کورسزکیلئے ہونے والے مسابقتی امتحانات میں شامل ہوتے ہیں