سرینگر//پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی ( پی ڈی پی) کے ممبر اسمبلی پلوامہ وحید الرحمان پرہ نے پیر کے روز جموںو کشمیر میں پیر کے روز شروع ہونے والی پہلی اسمبلی میںہی ایک قرارداد پیش کی جس میں آرٹیکل 370 اور خصوصی حیثیت کی بحالی کا مطالبہ کیا گیا۔کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس) کے مطابق وحیدہ الرحمان پرہ نے کہا ہے کہ قرارداد مقامی جماعتوں کے درمیان مشترکہ مقصد کی عکاسی کرتی ہے، کیونکہ ریاستی حیثیت اور دفعہ 370کی بحالی ایک مشترکہ انتخابی وعدہ رہا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ یہ اقدام کوئی نئی چیز متعارف نہیں کرواتا بلکہ ایک متحدہ مطالبہ کو تقویت دیتا ہے: وحید الرحمان پرہ پلوامہ سے پی ڈی پی ایم ایل نے اسمبلی میں ایک قرارداد پیش کی جس میں آرٹیکل 370 اور خصوصی حیثیت کی بحالی کا مطالبہ کیا گیا۔اسمبلی کے باہرمیڈیا نمائندوں کے ساتھ بات چیت کے دوران پرہ نے کہا ہے کہ جموںو کشمیر میں6سال کے بعد انتخاب منعقد ہوئے ہیںاور یہ ہم میںسے بہت سارے لوگوں کے لئے ایک تاریخی دن ہے لوگوں کی بڑی تعداد نے ہمیں ووٹ دیا۔ایم ایل اے پلوامہ نے بتایا یہ شیخ عبد اللہ اوجموںکے ڈوگرہ مہاراجہ تھے ان حکمرانوں کی وراثت کی بحالی کے لئے قرارداد لائی ہے۔انہوں نے کہا ہاوس میں جتنے بھی لوگ تھے کسی کو مخالفت نہیں کرنی چاہے کیوںکہ یہاں جتنے بھی لوگ ہاوس میں تھے سب کا یہ انتخابات کے دوران لوگوں کے ساتھ وعدہ تھا ۔پی ڈی پی ،لیڈر نے بتایا کچھ لوگوں کو برا لگا ہوگا لیکن ہم سب سے اپیل کرتے ہیں بنا سیاست کے اس قرار کشمیر یوں کی عزت اور وقار کے لئے سپورٹ کریں تاکہ انہیں لگے کہ ہمارا ووٹ ضائح نہیں ہوا۔پرہ نے کہا کہ پانی بجلی ،بھوک ،بے روز گاری کے لئے ہم انتظار کر سکتے ہیں لیکن یہ قررار داد ہماری عزت اور وقار کا مسئلے کے لئے ہے۔وحید نے بتایا یہ قرار داد اس ہاوس کی پہلی ترجیح ہونی چاہے جس کے لئے ہم سے سپیکر صاحب سے گزارش کی ہے کہ اس کو بزنس میں لایا جائے آج نہیں کل پروسو ہی صیح ۔ممبر اسمبلی نے بتایا کہ ہم اس قرار داد پر این سی کا تعاون بھی مانگتے ہیں ۔پی ڈی پی لیڈر نے کہا ”عمر صاحب نے جو ہم پر الزام لگایا کہ پی ڈی پی پی نے ہمارے ساتھ بات نہیں کی ہے ۔وہ وجہ یہ ہے کہ جب انہوں نے پہلا قرار داد لایا وہ انہوں نے سٹیٹ ہڈ پرلایا نہ370پر لایا۔پرہ نے کہا جب وزیر اعلیٰ منتخب ہو نے کے بعد دلی گئے انہیںچاہے تھا کہ ہر کسی سے مشورہ کریںانہیں ایک آل پارٹی میٹنگ منعقد کرنا چاہے اور جموںو کشمیر کے تمام مختلف ایڈیالوجی اور رجن سے تعلق رکھنے والے سیاسی رہنماﺅں سے بات کرنی چاہے تھے کہ ہمیں دلی کیا پیغام لیکر جانا تھا ۔ کیمرے کے جواب میں پرہ نے کہا ہے کہ 370کی جو تباہی و بربادی ہوئی وہ سرعام ہوئی وہ جنگل میں نہیں ہوئی۔انہوں نے مزید کہا ہے کہ5اگست کو جو ہوا وہ کوئی خفیہ بات نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کمیراہ کیا جہاں جہاں ہمیں جگہ ملے گی ہم 370کی بحالی کے بارے میں بات کریں گے ۔انہوں نے کہاوزیر داخلہ ،وزیر اعظم اورنے ہاوس میں کہا کہ ہم سٹیٹ ہد دیں گے اور آج جب گورنر صاحب نے ہاوس میں سپچ دی انہوں نے بھی سٹیٹ ہڈ کا وعدہ دیا۔انہوں نے کہا بی جے پی ،وزیر اعظم یا یہاں جموںو کشمیر کے وزیر اعلیٰ کااس بارے میں کوئی ڈیفرنس نہیں ہے۔لیکن جولوگ ہے یہاں جس پر سیاسی لیڈرا ن نے لوگوں سے ووٹ لیا ہے کہااسمبلی میں پہلی قرار داد 370پر ہوگالیکن ان کی حکومت کا پہلا ریزولیشن سٹیٹ ہڈپر تھا ۔ہم دعا کرتے ہیں کہ عمر صاحب کی حکومت پانچ سال چلے ہم ان کے ساتھ ہی ںوہ خود کو اکیلا نہ ہم سمجھیں۔ہمیں محبوبہ جی نے ہدایت دی ہے سرکار بہتر ماحول میں چلنے چاہے بہتر ماحول میں اور کہاکہ آپ تنقید کریںلیکن کوئی ایسا کام نہ کریں جس سے حکومت کو نقصان نہ پہنچے وحید الرحمان پرہ نے مزید نے مزید کہا ۔