سری نگر:۴،نومبر: : لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے پیر کوکہاکہ منشیات کا دھندہ اوراستعمال بدستورایک چیلنج ہے ،کیونکہ جموں و کشمیر میں گزشتہ ایک دہائی کے دوران منشیات کے استعمال میں اضافہ ہوا ہے۔جے کے این ایس کے مطابق لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے پیر کو قانون ساز اسمبلی کے پہلے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ جموں و کشمیر میں منشیات کا خطرہ ایک پیچیدہ چیلنج کی نشاندہی کرتا ہے جو سماجی و اقتصادی عوامل اور تاریخی تناظر میں جڑا ہوا ہے۔ انہوںنے کہاکہ گزشتہ دہائی کے دوران جموں و کشمیر میں منشیات کے استعمال میں اضافہ ہوا ہے، خاص طور پر نوجوانوں کو متاثر کر رہا ہے۔منوج سنہا نے کہاجبکہ قانون نافذ کرنے والے اور بحالی کے اقدامات کے ذریعے اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے کوششیں کی گئی ہیں، یہ مسئلہ بدستور ایک چیلنج بنا ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ سب سے بڑا مقصد نہ صرف جموں و کشمیر میں منشیات کے انحصار کو کم کرنا ہے بلکہ ایک ایسا مضبوط نظام بھی تشکیل دینا ہے جو منشیات کے استعمال کی بنیادی وجوہات کو حل کرے اور بحالی اور دوبارہ انضمام کے لیے ایک معاون ماحول کو فروغ دے۔لیفٹنٹ گورنر نے کہاکہ کیمونٹی پر مبنی روک تھام اور دماغی صحت کی خدمات کے ساتھ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مربوط کرکے، میری حکومت منشیات کے استعمال کےخلاف جنگ کی قیادت کرتے ہوئے اپنے شہریوں کے لیے ایک صحت مند، منشیات سے پاک مستقبل کی تعمیر کے لیے پرعزم ہے۔منوج سنہا نے کہا کہ حکومت کھیلوں کی سرگرمیوں کو فروغ دینے اور کھیلوں میں نوجوانوں کی تعمیری اور تخلیقی توانائی کو بہترین طریقے سے استعمال کرنے کے لیے عالمی معیار کے کھیلوں کا بنیادی ڈھانچہ بنانے کی بھی کوشش کرے گی تاکہ سماجی سرگرمیاں میں مصروف رکھ کر نوجوان نسل کو منشیات کی لعنت سے محفوظ رکھاجاسکے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کھیلوں میں خواتین کی شرکت کو بڑھانے کے لیے مواقع، سہولیات اور مشاورت فراہم کرے گی۔ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہاکہ خواتین کھلاڑیوں نے فٹ بال، مارشل آرٹ وغیرہ کے میدان میں قومی اور بین الاقوامی سطح پر تمغے اور تعریفیں حاصل کی ہیں جنہیں مزید فروغ دیا جائے گا۔انہوں نے مزید کہاکہ میری حکومت نمائش کے لیے قومی اور بین الاقوامی کھیلوں کے مقابلوں کے انعقاد پر زور دے گی۔ جموں و کشمیر کے نوجوانوں کی صلاحیتوں اور قومی اور بین الاقوامی فورمز پر خطے کی صلاحیت کو اجاگر کرنا۔