سوپور:۹، نومبر : : 4سے8نومبرتک جاری رہنے والے جموں وکشمیر اسمبلی کے پانچ روزہ اجلاس کے دوران ”خصوصی حیثیت اورآئینی ضمانتوں سے متعلق قراداد‘ایوان میںپیش کرنے کے کچھ روز بعد جموں و کشمیر کے نائب وزیر اعلیٰ سریندرکمار چودھری نے ہفتہ کے روز کہا کہ جموں کشمیر ہمارے لئے ریاست ہے، اورہم نے یونین ٹریٹری کا درجہ قبول نہیں کیا۔ساتھ ہی انہوں نے سوپور فروٹ منڈی کی ترقی میں رکاوٹ ڈالنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا انتباہ دیا۔نائب وزیر اعلیٰ سریندر چودھری نے کہاکہ یہ منڈی نہ صرف شمالی کشمیر بلکہ پوری وادی کی خدمت کرتی ہے۔ پھلوں کی تجارت میں ہر فرد جموں و کشمیر کی معیشت میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔جے کے این ایس کے مطابق سوپورمیں واقع ایشیاءکی دوسری سب سے بڑ ی فروٹ منڈی میں ایک تقریب کے دوران نامہ نگاروں کیساتھ بات کرتے ہوئے کہاکہ ”ہم جموں کشمیر کے ’مرکز کے زیر انتظام علاقہ‘ (یونین ٹیریٹری) کا درجہ قبول نہیں کرتے۔ ہمارے لیے جموں کشمیر ایک ریاست ہے“۔انہوںنے بی جے پی کی سخت تنقید کرتے ہوئے کہاکہ ہ وہ ”اِن دنوں، ا ±ن لوگوں (بی جے پی) سے لڑ رہے ہیں جنہوں نے کئی برسوں سے لوگوں کو تکلیف پہنچائی ہے۔نائب وزیر اعلیٰ سریندر چودھری نے سابق ریاست کو2 یونین ٹیریٹریوں میں تقسیم کرنے اور یہاں کے خصوصی حقوق چھیننے پر بھارتیہ جنتا پارٹی کی سخت تنقید کرتے ہوئے کہاکہہم جموں وکشمیر کو ایک ریاست ہی مانتے ہیں، کبھی یوٹی کا درجہ قبول نہیں کرتے۔ سریندر کمار چودھری نے کہا کہ نیشنل کانفرنس خطے میں ریاست کا درجہ بحال کرنے کےلئے وقف ہے اور وہ جموں و کشمیر کو ریاست مانتی ہے، نہ کہ مرکز کے زیر انتظام علاقہ۔ نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے سریندر کمار چودھری نے کہا کہ وہ ریاست کی بحالی پر اپنے موقف پر واضح ہیں اور وہ ان قوتوں کے خلاف لڑتے رہتے ہیں جنہوں نے جموں و کشمیر کو یونین ٹیریٹری میں گھٹا دیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ سیکورٹی فورسز کو اقدامات کو مضبوط بنانا چاہئے اور اپنی ذمہ داریاں پوری تندہی سے انجام دینا چاہئے اور دہشت گردانہ حملوں کو روکنا چاہئے۔ سریندر کمار چودھری نے کہا کہ ایک مستحکم حکومت کی عدم موجودگی کی وجہ سے جموں و کشمیر کو پچھلی دہائی کے دوران جس نمائندگی کا سامنا کرنا پڑا۔ اب، ہم ان خدشات کو دور کرنے کےلئے پرعزم ہیں۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ ان کی حکومت ایک عوامی حکومت ہے جسے عوام نے کشمیر کے مصائب کے خاتمے اور ان کے تمام حقوق کی بحالی کے لیے منتخب کیا ہے۔ چودھری نے مزید کہا کہ کابینہ کی پہلی میٹنگ میں ہی ہم نے ان حقوق کےلئے لڑنے کا فیصلہ کیا، جو بی جے پی نے ہم سے چھینے۔ نائب وزیر اعلیٰ سریندرکمار چودھری کے مطابق ”ہم نے آرٹیکل 370 کے خاتمے کے خلاف قرارداد پاس کی، جس کے لیے عوام نے ہمیں ووٹ دیا تھا، انتخابات کے دوران کیے گئے وعدے ہم نے پورے کیے۔ نائب وزیر اعلیٰ سریندرکمار چودھری نے سوپور فروٹ منڈی کی ترقی میں رکاوٹ ڈالنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا انتباہ دیا۔انہوںنے کہاکہ یہ منڈی نہ صرف شمالی کشمیر بلکہ پوری وادی کی خدمت کرتی ہے۔ پھلوں کی تجارت میں ہر فرد جموں و کشمیر کی معیشت میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔منڈی کے اپنے دورے کے دوران بات کرتے ہوئے، نائب وزیر اعلیٰ نے ترقیاتی خلاءکو ختم کرنے اور مقامی زرعی کاروبار کو سپورٹ کرنے کے لیے حکومت کے عزم پر زور دیا۔ چودھری نے کہا کہ پھلوں کی تجارت میں ہر فرد جموں اور کشمیر کی معیشت میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ حکومت ایک فہرست مرتب کر رہی ہے، اور کوئی بھی سرکاری اہلکار ہو یا منڈی کی ترقی میں رکاوٹیں پیدا کرنے والا کوئی بھی شخص بخشا نہیں جائے گا۔