سرینگر//شمالی کشمیر کے بارہمولہ ضلع کے حکام نے خانہ کعبہ سے مشابہ ایک ڈھانچہ کو منہدم کر دیا۔ اس ڈھانچہ کو ٹنگمرگ کے واری پورہ گاو¿ں میں ایک ذہنی مریض نے تعمیر کیا تھا۔پولیس نے دماغی طور کمزور ژشخص کو حراست میں لیکر مزید کارروائی شروع کی ہے اس دوران وادی کشمیر میں اس واقعے پر بڑے پیمانے پر مذمت کی جا رہی ہے ۔کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق یہ شخص مبینہ طور پر صوفی بزرگ شیخ نورالدین (رح) کی طرح صوفی بزرگ ہونے کا دعویٰ کر رہا تھا اور لوگوں سے کہہ رہا تھا کہ اگر وہ عمرہ یا حج کے لیے سفر کرنے سے قاصر ہیں تو یہاں (خانہ کعبہ سے مشابہ ڈھانچہ) کے پاس آ سکتے ہیں۔مشتاق احمد ویری، عالم دین غلام رسول حامی اور مفتی اعظم ناصر الاسلام سمیت دیگر مذہبی اسکالرز اور علماءنے اس معاملے میں اپنے خدشات کا اظہار کیا تھا۔ انھوں نے اس شخص کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا تھا۔ جس کے بعد پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے اس شخص کو حراست میں لے لیا ہے۔حکام کا کہنا ہے کہ اسے مزید قانونی کارروائی سے قبل تشخیص کے لیے مینٹل ہیلتھ فیسیلٹی میں بھیجا جائے گا۔بارہمولہ میں خانہ کعبہ سے مشابہ ڈھانچہ مسمار کر دیا گیا (بارہمولہ میں خانہ کعبہ سے مشابہ ڈھانچہ مسمار کر دیا گیاسوشل میڈیا پر اس غیر مذہبی سرگرمی اور دعوے کی ہر سطح پر مذمت کی جا رہی ہے وہیں مفتی ناصر اسلام نے کہا کہ ایسی غیر قانونی اور غیر مذہبی سرگرمیوں کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ کیونکہ شریعت میں ایسی باتوں اور افعال کی کوئی گنجائش نہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ اس ذہنی مریض کا علاج ہونا چاہیے، اس کی ایسی غیر قانونی حرکتیں اور دعوے نہ صرف فتنہ بلکہ معاشرے میں افراتفری پھیلاتے ہیں۔