سرینگر //ساکھشر بھارت مشن ( ایس بی ایم ) ے وابستہ ضلع بڈگام کے تمام پنچائت ،بلاک اور ضلع کے کارڑی نیٹروں نے منگل کے روزبی زہرا پارک نذدیک ڈی سی آفس میں جمع ہو کر ایک پر امن احتجاج درج کیا۔ ۔اس احتجاج میں شامل تمام لوگوں نے سرکار سے اپیل کی ہے کہ سکیم سے وابستہ ملازمین کے مسقتبل کے حوالے سے ایک روز گار پالیسی کو بنایا جائے تاکہ اسکیم سے وابستہ اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوانوں کو مزید پریشانیوں کا سامنا نہ کرنا ہڑے ۔کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق ملازمین نے منگل کے روز پارک کے اندر جمع ہونے کے بعد پر امن احتجاج کیا۔احتجاج کے بعد میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے بتایا کہ سال 2011میں ایک نوٹ فکیشن کے ذریعے تینوں سطح جن میں ضلع ،بلاک اور پنچائیت کے لئے مرٹ کی بنیاد پر انہیںتعینات کیا ہے انہوں نے بتایا کہ انہیں امید تھی کہ پانچ سال کے بعد انہیں مستقل کیا جائے گا اسی امید پر تمام ملازمین ماہانہ صرف2000روپے پر اپنے فرائض انجام دیتے تھے ۔انہوں نے بتایا اگر چہ ان ملازمین کو 18سال سے 40سال کے غیر تعلیم یافتہ افراد‘ کو تعلیم فراہم کرنے کے لئے تعینات کیا گیا تھا تاہم محکمے نے ان ملازمین کو سکولوں میںپانچ سال کے دوران صبح دس سے چار بجے تک اساتذہ کے شانہ بشانہ کام لیا۔انہوں نے بتایا کہ اس محکمے میںشفاف طریقے پر بھرتی ہوئی کیونکہ میرٹ کی بنیاد پر تعیناتی کو عملایا گیا تھا ۔انہوں نے بتایا جب سرکار2018میں گری تو یہ محکمہ بھی تب سے بند پڑا ہے جس کی وجہ سے اس محکمے میں کام کرہے تمام نوجوان اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے باجود ذہنی پریشانیوں میں مبتلا ہوئے ہیں۔احتجاج میں شامل ایک لڑکی نے بتایا جب انہیں محکمے میں تعینات کیا گیا ہے تب سے سب کی شادی ہو چکی ہے 95%ملازمین عمر کی حد کو پار کر گئے ہیں جس کی وجہ سے اب انہیں کسی بھی محکمے میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے باوجود کوئی امید نہیں ہے اور صرف یہی امید ہے کہ ہم نے اس محکمے کو اپنے قیمتی دس سال دئے ہیں انہوں نے سرکار سے مطالبہ کیا ہے کہ سرکار عارضی ملازمین کے لئے مستقلی کے حوالے سے پلان مرتب کر رہا ہے اس لئے ہماری گزارش ہے کہ ہمیں بھی اس لسٹ میں شامل کیا جائے۔انہوں نے بتایا اگر سرکار کسی طرح ہمارے مطالبے کو مکمل کرنے میں ناکام رہا رتو نہ صرف ہم بلکہ ہمارے بچے بھی ہمارے ساتھ سڑکوں پر نکلنے پر مجبور ہوں گے ۔