سرینگر 08 جولائی/ \ جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے منگل کے روز کہا کہ مرکز مرکز کے زیر انتظام علاقے میں نئے اقدامات کو پوری قوت کے ساتھ انجام دینے کے لئے پرعزم ہے، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ سیکورٹی فورسز اچھی طرح سے قائم ہیں اور انہوں نے اچھی تبدیلیوں میں اہم کردار ادا کیا ہے۔انہوں نے کہا ہے پاکستان کی انتھک کوششوں کے باوجود، جموں و کشمیر ترقی کی منازل طے پاکستان کی انتھک کوششوں کے باوجود، جموں و کشمیر ترقی کی منازل طے کر رہا ہے: ایل جی منوج سنہا
2019کے بعد آئی تبدیلی سب نے تسلیم کی
دہشت گردی کے خلاف لوگو ں کا جنگ قابل تعریف، جموں و کشمیر اور ہندوستان کے درمیان تعلقات مضبوط
سرینگر 08 جولائی/ کے این ایس / جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے منگل کے روز کہا کہ مرکز مرکز کے زیر انتظام علاقے میں نئے اقدامات کو پوری قوت کے ساتھ انجام دینے کے لئے پرعزم ہے، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ سیکورٹی فورسز اچھی طرح سے قائم ہیں اور انہوں نے اچھی تبدیلیوں میں اہم کردار ادا کیا ہے۔انہوں نے کہا ہے پاکستان کی انتھک کوششوں کے باوجود، جموں و کشمیر ترقی کی منازل طے کر رہا ۔جبکہ دہشت گردی کے خلاف لوگو ں کا جنگ قابل تعریف، جموں و کشمیر اور ہندوستان کے درمیان تعلقات مضبوطی کے ساتھ قائم و دائم ہے۔کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس )کے مطابق ایل جی نے شیر کشمیر انٹرنیشنل کانفرنس سینٹر (SKICC) میں ایک خطاب کے دوران ایل جی نے کہا کہ پاکستان کی طرف سے ہنگامہ آرائی کرنے کی کوششوں کے باوجود، جموں و کشمیر ترقی کی منازل طے کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ 4سے5سالوں میں جموں و کشمیر اپنی ہنگامہ خیز تاریخ سے نکلا، خاص طور پر 2019 کے بعد، جس کے نتیجے میں ایک اہم تبدیلی آئی جسے سبھی نے تسلیم کیا۔انہوں نے سیاحت میں قابل ذکر ترقی کا اشارہ دیتے ہوئے کہا کہ حالیہ برسوں میں سیاحوں کی تعداد میں کافی اضافہ ہوا ہے۔ "2024 تک تقریباً 24 ملین زائرین نے کشمیر کا دورہ کیا، یہ تعداد 5 اگست 2019سے پہلے کے مقابلے میں کافی زیادہ ہے۔”ایل جی سنہا نے پرانے سیاحتی سرکٹس کے احیائ اور ابھرتے ہوئے سیاحتی طریقوں بشمول ایڈونچر، سیاحت اور سرحدی سیاحت کے فعال فروغ کی وضاحت کی۔ انہوں نے مشاہدہ کیا کہ تکنیکی پیشرفت نے سیاحوں اور مرکزی وزارت سیاحت کے درمیان ڈیجیٹل مشغولیت میں سہولت فراہم کی ہے، اس لیے جموں و کشمیر میں سیاحت کی رسائی کو وسعت دی ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ جموں و کشمیر نے جی 20 ٹورازم ورکنگ گروپ کے اجلاسوں کی میزبانی کی جس نے جموں و کشمیر کو ایک ممتاز مقام تک پہنچایا۔انہوں نے سیاحت کے مجموعی تجربے کو بلند کرنے کے لیے بنیادی ڈھانچے اور انتظام میں سرمایہ کاری کو بڑھانے کے لیے وزیر اعظم کے عزم پر زور دیا۔ایل جی سنہا نے جموں و کشمیر کے شہریوں کی ان تبدیلیوں اور خطے کو پٹڑی سے اتارنے کی پاکستان کی کوششوں کے دوران ان کے صبر کی ستائش کی۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ کسی نے بھی اس پیشرفت کی مخالفت نہیں کی اور مشاہدہ کیا کہ کئی ہفتوں سے پہلگام دہشت گردانہ حملے کے خلاف مظاہروں نے امن اور اتحاد کے لیے لوگوں کی لگن کا اعادہ کیا۔ "علاقائی استحکام کو نقصان پہنچانے کے لیے پاکستان کی کوششوں کے باوجود، جموں و کشمیر اور بھارت کے درمیان رشتہ مضبوطی سے قائم ہے۔ ماضی میں بے گناہ جانوں کے ضیاع کے باوجود، عوام ترقی کے لیے اپنے عزم میں پرعزم ہے۔ کر رہا ۔جبکہ دہشت گردی کے خلاف لوگو ں کا جنگ قابل تعریف، جموں و کشمیر اور ہندوستان کے درمیان تعلقات مضبوطی کے ساتھ قائم و دائم ہے۔کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس )کے مطابق ایل جی نے شیر کشمیر انٹرنیشنل کانفرنس سینٹر (SKICC) میں ایک خطاب کے دوران ایل جی نے کہا کہ پاکستان کی طرف سے ہنگامہ آرائی کرنے کی کوششوں کے باوجود، جموں و کشمیر ترقی کی منازل طے کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ 4سے5سالوں میں جموں و کشمیر اپنی ہنگامہ خیز تاریخ سے نکلا، خاص طور پر 2019 کے بعد، جس کے نتیجے میں ایک اہم تبدیلی آئی جسے سبھی نے تسلیم کیا۔انہوں نے سیاحت میں قابل ذکر ترقی کا اشارہ دیتے ہوئے کہا کہ حالیہ برسوں میں سیاحوں کی تعداد میں کافی اضافہ ہوا ہے۔ "2024 تک تقریباً 24 ملین زائرین نے کشمیر کا دورہ کیا، یہ تعداد 5 اگست 2019سے پہلے کے مقابلے میں کافی زیادہ ہے۔”ایل جی سنہا نے پرانے سیاحتی سرکٹس کے احیائ اور ابھرتے ہوئے سیاحتی طریقوں بشمول ایڈونچر، سیاحت اور سرحدی سیاحت کے فعال فروغ کی وضاحت کی۔ انہوں نے مشاہدہ کیا کہ تکنیکی پیشرفت نے سیاحوں اور مرکزی وزارت سیاحت کے درمیان ڈیجیٹل مشغولیت میں سہولت فراہم کی ہے، اس لیے جموں و کشمیر میں سیاحت کی رسائی کو وسعت دی ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ جموں و کشمیر نے جی 20 ٹورازم ورکنگ گروپ کے اجلاسوں کی میزبانی کی جس نے جموں و کشمیر کو ایک ممتاز مقام تک پہنچایا۔انہوں نے سیاحت کے مجموعی تجربے کو بلند کرنے کے لیے بنیادی ڈھانچے اور انتظام میں سرمایہ کاری کو بڑھانے کے لیے وزیر اعظم کے عزم پر زور دیا۔ایل جی سنہا نے جموں و کشمیر کے شہریوں کی ان تبدیلیوں اور خطے کو پٹڑی سے اتارنے کی پاکستان کی کوششوں کے دوران ان کے صبر کی ستائش کی۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ کسی نے بھی اس پیشرفت کی مخالفت نہیں کی اور مشاہدہ کیا کہ کئی ہفتوں سے پہلگام دہشت گردانہ حملے کے خلاف مظاہروں نے امن اور اتحاد کے لیے لوگوں کی لگن کا اعادہ کیا۔ "علاقائی استحکام کو نقصان پہنچانے کے لیے پاکستان کی کوششوں کے باوجود، جموں و کشمیر اور بھارت کے درمیان رشتہ مضبوطی سے قائم ہے۔ ماضی میں بے گناہ جانوں کے ضیاع کے باوجود، عوام ترقی کے لیے اپنے عزم میں پرعزم ہے۔