سرینگر /09دسمبر / رات بھر آسمان صاف رہنے کے باعث شدید سردی نے جموں ، کشمیر اور لداخ کو اپنی لپیٹ میں لیا ہے ۔ جس کے نتیجے میں لوگوں کو کافی مشکلات کا سامنا ہے ۔ سرینگر میں ایک بار پھر رواں موسم کی سر د ترین رات ریکارڈ کی گئی اور شبانہ درجہ حرارت منفی4.6ڈگری ریکارڈ کیا گیا ہے اور شوپیان منفی 5.9ڈگری کے ساتھ وادی کا سرد ترین علاقہ ریکارڈ کیا گیا ۔ دن بھر کھلی دھوپ نکلنے کے باعث راتیں انتہائی سرد ہونے والی ہے اور ریکارڈ ساز ٹھنڈ نے لوگوں کو گوناگوں مشکلات سے دوچار کر دیا ہے۔اس دوران محکمہ موسمیات نے سردیوں میں مزید اضافہ کی پیشگوئی کرتے ہوئے بتایا کہ 11دسمبر تک موسم مجموعی طورپر خشک رہے گا اور رات کے درجہ حرارت میںمزید گراوٹ آسکتی ہے اور منفی گیارہ تک پہنچ سکتا ہے ۔ سٹار نیوز نیٹ ورک کے مطابق بادشاہ چلہ کلان کی آمد سے کچھ دن قبل ہی شدید سردی نے لوگوں کے مشکلات میں اضافہ کر دیا ہے ۔ رات کا درجہ حرارت نقطہ انجماد سے نیچے پہنچاکر اہلیان وادی کو کپکپا دیا۔ محکمہ موسمےات کے حکام نے اس کی تصدےق کرتے ہوئے بتاےا کہ رات کے دوران مطلع صاف رہنے اور دن میں کھلی دھوپ نکلنے کے باعث وادی کشمیر میں سردی کی لہر جاری ہے جبکہ آنے والوں دنوں میں شبانہ سردیوں میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے ۔ محکمہ کے مطابق درجہ حرارت میں کمی ہونے کے ساتھ ہی پوری وادی سخت ترےن سردی کے لپےٹ مےں آچکی ہے ۔ انہوں نے بتاےا کہ وادی کے ساتھ ساتھ لداخ خطہ بھی شدےد سردی کی لپےٹ مےں ہے ۔ محکمہ موسمیات کے مطابق سرینگر میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 4.6ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ رات کے منفی 4.1 ڈگری سینٹی گریڈ تھا۔قاضی گنڈ میں کم سے کم 2.8ڈگری سیلشس درج کی گئی ۔ اسی دوران محکمہ موسمیات نے بتایا کہ پہلگام ایک مرتبہ پھر سرد ترین علاقہ رہا جہاں رات کا درجہ حرارت منفی 5ڈگری سیلشس جبکہ گلمرگ میںشبانہ درجہ حرارت منفی 4.2ڈگری سیلشس ریکارڈ کیا گیا ۔ محکمہ موسمیات نے بتایا کہ کپواڑہ قصبے میں، پارہ منفی 3.2ڈگری سینٹی گریڈ رہا۔ادھر محکمہ موسمیات نے کہا کہ آنے والے دنوں کے دوران وادی کے لوگوںکو سخت سردی کا سامنا کرنا پڑے گا اور ا س مدت کے دوران درجہ حرارت میں مزید گراوٹ ہوگی ۔ محکمہ موسمیات کے مطابق آنے والے دنوں کے دوران موسم خشک رہے گا تاہم درجہ حرارت مزید گر جائے گا اور وادی کے لوگوں کو شدید سردی کا سامنا کرناپڑے گا۔شہر سرےنگر سمےت وادی بھر مےں سخت ترےن ٹھنڈ جاری رہی اور دن کے وقت بھی لوگوں کو آنے جانے مےں سخت پرےشانےوں کا سامنا کرنا پڑا جبکہ رات کے وقت سردی کی شدت مےں اضافہ ہونے کے بعد لوگ اضافی بسترے ، کمبل ، گرم ملبوسات اور روم ہےٹر و واٹر بوتل جےسی چےزےں خرےدنے پر مجبور ہورہے ہےں اور متعلقہ دکاندار لوگوں کی مجبوری ےا ضرورت کا خوب فائدہ اٹھارہے ہےں اور انہوں نے ےکاےک ان سبھی چےزوں کی قےمتوں مےں من مانے طور اضافہ کر دےا ہے ۔ادھر صوبہ جموں، جو کشمیر کے نسبت گرم خطہ ہے، میں بھی سردی کی لہر ہر گذرتے دن کے ساتھ اپنے تیکھے تیور دکھا رہی ہے۔