سرینگر /جموں کے کھٹوعہ ضلع میں فوجی گاڑیوں پر حملے میں پانچ فوجی اہلکاروں کی ہلاکت بعد وزیر دفاع راجناتھ سنگھ جموں کشمیر کی مجموعی سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے نے نئی دلی میں اعلیٰ سطحی میٹنگ کی صدارت کی۔ میٹنگ میں وزیر دفاع کو سیکورٹی حکام نے جموں و کشمیر میں امن و امان کی موجودہ صورتحال پر تفصیلی جانکاری دی جبکہ اس کے علاوہ فوجی اہلکاروں پر حملہ پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ۔سی این آئی کے مطابق کھٹوعہ جموں میں پانچ فوجی اہلکاروں کی ہلاکت کے بعد وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے جموں کشمیر کی سیکورٹی صورتحال کا نئی دہلی میں جائزہ لیا ۔ میٹنگ میں میٹنگ میں قومی سلامتی مشیر اجیت ڈوول، فوجی سربراہ جنرل اوپیندرا دیودی ، قومی سلامتی مشیر اجیت ڈوبھال ، داخلہ سیکرٹری اجے بھلااور وزارت داخلہ کے اعلیٰ افسران اور سنٹرل آرمڈ پولیس فورسز کے دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔میٹنگ کے دوران وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے جموں و کشمیر میں امن و امان کی موجودہ صورتحال پر تفصیلی جانکاری دی گئی ۔ اس کے علاوہ راجوری میں فوجی اہلکاروں اور حالیہ دنوں ریاسی میں یاتری بس پر حملے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔اس دوران معلوم ہوا ہے کہ وزیر دفاع رجناتھ نے تشدد سے پاک رکھنے اور قانون کی حکمرانی کو نمایاں طور پر بحال کرنے کیلئے سیکورٹی ایجنسیوں اور مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر کی انتظامیہ کی کوششوں کی تعریف کی۔ انہوں نے ہدایت کی کہ سیکورٹی گرڈ کو مزید مضبوط کیا جائے تاکہ ملی ٹنٹوں کا خوف نہ ہو۔ انہوں نے سیکورٹی گرڈ کے کام کاج کا جائزہ لیا ۔دفاعی ذرائع کے مطابق وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کی زیرصدارت ایک میٹنگ ہوئی جس میں چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل انیل چوہان، فوج کے سربراہ جنرل اوپیندر دویدی اور دفاعی سیکرٹری گریردھر ارامانے نے شرکت کی ۔ انہوں نے کہا کہ میٹنگ کے دوران و کشمیر اور ہندمیانمار سرحد پر جاری سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لیا جا گیا جس میں مستقبل کی سیکورٹی حکمت عملی پر پہنچنے کیلئے ایک جامع بحث کی گئی۔