سرینگر//: مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے پیر کو کہا کہ کانگریس،نیشنل کانفرنس اتحاد اور بی جے پی کے درمیان واضح لڑائی ہے ایک آرٹیکل 370 کو واپس لانا چاہتا ہے، اور دوسرا اسے روکنے کا عہد کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ جموںو کشمیر میں فاروق عبد اللہ اور راہل بابو کی حکومت نہیں بنے گی ۔کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق امیت شاہ نے بتایا جموںو کشمیر میں آج کے چناو کی لڑائی گاندھی عبد اللہ اور بی جے پی کے درمیان کی لڑائی ہے ۔انہوں نے بتایا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی پنڈت ناتھ ڈوگرہ شاما پرساد اور پریم ناتھ ڈوگرہ کے راستے پر چلتے ہیں ہم نے طے کیا ہے کہ جموںو کشمیر بھارت کا حصہ ہے تھا اور رہے گااس کو کوئی بدل نہیں سکتا اور اس لئے میں آج کشتوار میں کہنے آیا ہوں کہ جب پنڈت شاما پرساد اورپریم ناتھ ڈوگرہ نے آندولن شروع کیا۔ایک ملک میں دو سمدان،دو ودان نہیں ہوں گے تب نہروں نے اس تحریک کو کچلوایااور اس وقت کہتے تھے آسمان سے چاند ستارے زمین پر آجائے جموں و کشمیر میں دفعہ370نہیں ٹوٹے گا۔فاوق صاحب کہتے تھے مودی جی دس بار وزیر عظم بن جائے دفعہ370نہیں مٹا سکتے ۔اور محبوبہ مفتی کہتی تھی دفعہ370ہٹائی تو یہاں خون کی ندیا بہیںگے مگر ہمارا وزیر عظم بھی دل کا مست مولا آدمی ہے۔فاروق صاحب دس بار کی چنتا نہ کیجئے مودی جے نے5اگست2019کودفعہ379کو ہمیشہ کے لئے ختم کیا۔امیت شاہ نے بتایا اس ملک میں ویک ودان ایک نشان نرندر مودی نے کیااور آج جموںو کشمیرجس کے اسمبلی انتخابات میں این سی وعدہ کیا ہے کہاگر سرکار بنائیں گے وہ تودفعہ370کو واپس لائیں گے وہمیں آپ کو کشتواڑسے یہ پیغام دیتا ہوں کہ جب تک ملک میں بھارتیہ جنتا پارٹی ہے دنیاکی کوئی طاقت دفعہ370کو واپس نہیں لاسکتی ہے ۔ امیت شاہ نے لوگوں سے خطاب کرت ہوئے کہا کہ یہ چناو جو ہے یہ دفعہ 370ک ختم کرنے والوں اورواپس لانے والوں کے درمیان ہے۔میں گوجربکروالوں کو پوچھنا چاہتا ہوں کہ70سالوں میں کیا ملا ہے ۔انہوں نے بتایا جموںو کشمیر کت ماﺅں بہنوں ،گجر بکروال،دلت،پہاڑی وغیرہ کو دفعہ370کے خاتمے سے ان کو وزیر اعظم نے اپنا حق دیا۔ان تمام پارٹیوں نے دہائیوں تک یہاں راج کیا ہے اور یہاں کوئی پنچائیت اور بلدیاتی انتخابات نہیں کرواے۔انہوںنے بتایا موودجی نے یہاں جمہوریت کو مضبوط کیا۔ انہوںنے کہا کہ بی جے پی امیدوار شوگن پریہار کے حق میں ووٹ دینا نہ صرف ترقی کے لیے نہیںہے بلکہ ان کے والد سمیت شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کرنا ہے۔جموں و کشمیر میں یہ انتخاب واضح طور پر دو طاقتوں کے درمیان ہے۔ ایک طرف نیشنل کانفرنس اور کانگریس ہے اور دوسری طرف بی جے پی ہے۔ یہ بی جے پی اور گاندھی عبداللہ خاندانوں کے درمیان مقابلہ ہے۔ دونوں کا واضح ایجنڈا ہے،“ شاہ نے یہاں ایک عوامی ریلی سے کہا۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی پریم ناتھ ڈوگرا کے نظریے کی پیروی کرتی ہے – "ایک آئین، ایک جھنڈا، اور ایک وزیر اعظم” اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہ جموں و کشمیر ہندوستان کا لازم و ملزوم حصہ ہے، اور کوئی بھی اسے پلٹ نہیں سکتا۔