سرینگر /نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے منگل کو سری نگر سے کٹرا ٹاو¿ن تک حال ہی میں شروع کی گئی وندے بھارت ٹرین میں اپنی پہلی سواری کی اور کہا کہ وہ کشمیر کو آخر کار ملک کے ریل نیٹ ورک سے جڑتے دیکھ کر بہت خوش ہیں۔انہوں نے کہا جب میں نے یہاں دنیاں کے سب سے اونچے پل سے سفر کیا تو میری آنکھوں سے خوشی کے آنسوں نکل آئے ۔انہوں نے کہا ہے کہ ’دل کی دوری‘ کو کم کرنے کی طرف قدم:ٹرین سروس ایک بڑا قدم ہے کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ امرناتھ یاتری ٹرین کا استعمال کریں گے اور بڑی تعداد میں 3880میٹر اونچے مقدس غار کے مزار پر آئیں گے۔سالانہ یاترا کشمیر کے ہمالیہ میں 3جولائی کو شروع ہونے والی ہے۔ 6 جون کو وزیر اعظم نریندر مودی نے کٹرہ سے سری نگر اور سری نگر سے کٹرہ تک دو وندے بھارت ٹرینوں کو ہری جھنڈی دکھائی، جس سے کشمیر کو جوڑنے والے 272 کلومیٹر کے ادھم پور-سری نگر-بارہمولہ ریلوے لنک کی تکمیل ہو گی۔فاروق عبداللہ، سورج کی روشنی والی گول ٹوپی پہنے، آج صبح سری نگر کے نوگام ریلوے اسٹیشن پر ٹرین میں سوار ہوا اور ماتا ویشنو دیوی کے مزار پر جانے والے یاتریوں کے بیس کیمپ کٹرہ میں نائب وزیر اعلی سریندر چودھری اور جموں این سی کے صدر رتن لال گپتا نے ان کا استقبال کیا۔، "وندے بھارت ٹرین میں سفر کرنے کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے فاروق عبداللہ نے کہا کہ وندے بھارت ٹرین جموں و کشمیر کو باقی ملک سے جوڑنے کا خواب پورا کر رہی ہے۔”یہ ٹرین کشمیر کو ملک کے باقی حصوں سے جوڑے گی۔ ٹرین خراب موسمی حالات میں بھی چل سکتی ہے جبکہ دیگر تمام راستے ٹریفک کے لیے بند رہتے ہیں۔انہوں نے اس منصوبے پر کام کرنے والوں کا بھی شکریہ ادا کیا۔ این سی کے سرپرست نے ڈاکٹر منموہن سنگھ اور اٹل بہاری واجپائی سمیت سابق وزرائے اعظم کا بھی شکریہ ادا کیا۔انہوں نے کہا کہ وندے بھارت ٹرین یہاں کے سیاحتی شعبے کو فروغ دے گی کیونکہ ملک کے مختلف حصوں سے لوگ اب ٹرین کے ذریعے براہ راست کشمیر کا دورہ کر سکتے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں، انہوں نے کہا کہ وندے بھارت ٹرین ‘دل کی دوری’ کو کم کرنے کی طرف ایک قدم ہے، لیکن ‘دوری’ کو کم کرنے کے لیے ابھی بہت کچھ کرنا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ کشمیر کو آخر کار ملک کے ریل نیٹ ورک سے منسلک ہوتے دیکھ کر میرا دل خوش ہو گیاگیا اور میری آنکھیں آنسوو¿ں سے بھر گئیں۔انہوں نے ٹرین کو لوگوں کے لیے سب سے بڑی فتح قرار دیا کیونکہ اس سے سفر میں آسانی ہوگی، تجارت اور سیاحت کو فروغ ملے گا اور دونوں خطوں کے درمیان "محبت اور دوستی” کو بھی تقویت ملے گی۔عبداللہ نے کہا، "ہمیں امید ہے کہ ملک بھر سے یاتری آنے والی یاترا کے دوران امرناتھ غار کی عبادت گاہ کے درشن کے لیے بڑی تعداد میں آنے کے لیے اس سہولت کا استعمال کریں گے۔”وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کے بیٹے ضمیر اور ظاہر، جموں و کشمیر کے وزیر ستیش شرما، وزیر اعلیٰ کے مشیر ناصر اسلم وانی اور نیشنل کانفرنس کے چیف ترجمان تنویر صادق بھی عبداللہ کے ساتھ ان کی ٹرین میں سوار تھے۔”سرینگر سے کٹرا تک ہماری پہلی ٹرین سواری واقعی متاثر ہوئی! یہ سفر مشہور انجی پل کو عبور کرتا ہے اور شاندار سرنگوں سے گزرتا ہے۔ ایک شاندار تجربہ،” صادق نے X پر لکھا، اس سفر کی کچھ تصاویر بھی شیئر کیں۔فاروق عبداللہ نے کہا کہ یہ ٹرین باغبانی کی پیداوار کو کشمیر سے ملک کی مختلف منڈیوں بشمول کنیا کماری، ممبئی، کولکتہ اور بہار تک پہنچانے میں مدد کرے گی۔قبل ازیں، سری نگر میں، این سی کے سربراہ نے کہا، "میں بہت خوش ہوں کہ میں آج اس ٹرین سے کٹرہ تک سفر کر رہا ہوں، یہ ہمارے لیے سب سے بڑا فائدہ ہے۔”انہوں نے کہا کہ یہ ٹرین وادی کے لوگوں کے لیے ایک قابل اعتماد ٹرانسپورٹ لنک ہوگی۔