سری نگر:۱۱،مارچ:محکمہ اسکولی تعلیم کشمیرنے تمام سرکاری اورپرائیویٹ اسکولوں کوہدایت دی ہے کہ وہ تعلیمی سیشن 2023کیلئے چھٹی جماعت سے یکساں نصاب پرعمل کریں ۔اسکے ساتھ ہی متعلقہ محکمے نے پرائیویٹ اسکولوں کے منتظمین کوخبردار کیاہے کہ وہ زیرتعلیم یا نئے داخل ہونے والے بچوں کے والدین سے کسی بھی قسم کی کیپٹیشن فیس، داخلہ فیس یا عطیہ وصول نہ کریں ۔محکمہ اسکولی تعلیم کشمیرنے خبردار کیاہے کہ خلاف ورزی کے مرتکب نجی اسکولوں کیخلاف کارروائی کی جائے گی ۔جے کے این ایس کے مطابق ڈائریکٹوریٹ آف اسکول ایجوکیشن کشمیر کی جانب سے ایک سرکیولر جاری کیاگیاہے ،جس میں تمام چیف ایجوکیشن افسروںکوہدایت دی گئی ہے کہ وہ اپنے دائرہ اختیار والے علاقوںمیں قائم سبھی سرکاری اور نجی اسکولوںکواسبات کاپابند بنائیں کہ وہ تعلیمی سیشن 2023کیلئے چھٹی جماعت سے یکساں نصاب پرعمل کریں ۔سرکیولر میں واضح کیا گیاہے کہ تعلیمی سیشن 2023کیلئے تمام سرکاری اورپرائیوٹ اسکولوںمیں زیرتعلیم طلباءوطالبات کیلئے چھٹی جماعت سے یکساں نصاب(ایک جیسی کتابیں) ہوگا۔سرکیولر میں مزید کہاگیاہے کہ نئی تعلیمی پالیسی 2020 کے مطابق تعلیمی سیشن 2023کیلئے چھٹی جماعت سے تمام سرکاری اورپرائیویٹ اسکولوں میں مشترکہ یایکساں نصاب ہونا چاہیے،اور اسکے لئے لازم ہے کہ اسکولوںمیں چھٹی جماعت سے جموں وکشمیر بورڈ آف اسکول ایجوکیشن کی منظور وتیار کردہ کتابیں ہی پڑھائی جائیں ۔سرکیولر میں کہا گیا ہے کہ ہدایات پر عمل پیرا ہونا ضروری ہے اور اگر کوئی اسکول حکومتی احکامات یا سرکیولر کی خلاف ورزی کرتا ہوا پایا جاتا ہے، تو اس کے خلاف ضابطوں کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔اس دوران تمام چیف ایجوکیشن افسروںنے ڈائریکٹوریٹ آف اسکول ایجوکیشن کشمیرکے جاری کردہ سرکیولر کے مطابق اپنے دائرہ اختیار والے علاقوںمیں قائم یاواقع تمام سرکاری اورنجی اسکولوں کوہدایت دی ہے کہ وہ محکمہ تعلیم کی ہدایت پرمن وعن عمل کریں ،اور تعلیمی سیشن 2023کیلئے چھٹی جماعت سے یکساں نصاب پرعمل کریں۔چیف ایجوکیشن آفیسر اننت ناگ نے اس جنوبی ضلع میں واقع تمام سرکاری اورنجی اسکولوں کے منتظمین کویہ ہدایت دی ہے کہ وہ نئی تعلیمی پالیسی2020کے مطابق تعلیمی سیشن 2023کیلئے چھٹی جماعت سے اسکولوں میں مشترکہ یایکساں تعلیمی نصاب اپنائیں ۔موصوف چیف ایجوکیشن آفیسرنے اس ضلع کے پرائیویٹ اسکولوں کو متنبہ کیا ہے کہ وہ داخلے کے وقت طلبہ کے والدین سے کسی قسم کاچندہ اور کیپیٹیشن فیس وصول نہ کریں۔چیف ایجوکیشن آفیسر اننت ناگ نے تمام تسلیم شدہ پرائیویٹ اسکولوں کو یہ بھی ہدایت کی ہے کہ وہ وقتاً فوقتاً جاری ہونے والے حکومتی احکامات اور سرکیولرپر عمل درآمد کریں اور اس کے مطابق عمل کریں۔انہوںنے واضح کیاہے کہ کوئی بھی نجی اسکول سرکاری حکم اور حق تعلیم ایکٹ 2009 کے مطابق کسی بھی قسم کی کیپٹیشن، داخلہ فیس یا عطیہ وصول نہیں کرے گا۔انہوںنے مزید کہاہے کہ اننت ناگ ضلع کے کچھ پرائیویٹ اسکولوں نے فیس اسٹرکچر، عام نصابی اور دیگر سرگرمیوں کے حوالے سے وقتاً فوقتاً جاری ہونے والے حکومتی احکامات اور سرکیولر پر عمل درآمد کرنے کے بجائے حکومتی احکامات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اپنے اپنے ضابطے بنا لئے ہیں۔انہوںنے کہاہے کہ اُن کے دفتر کو یہ شکایت ملی ہے کہ پرائیویٹ اسکولوں نے اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مخصوص بک شاپس یاکتب خانوں پر نصابی کتابیں دستیاب رکھی ہیں۔چیف ایجوکیشن آفیسر اننت ناگ کی جانب سے جاری حکم میں میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کسی پرائیویٹ اسکول کو اپنی ٹک شاپس کے ذریعے طلباءکو کسی بھی قسم کی کتابیں فروخت کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ ڈائریکٹوریٹ آف اسکول ایجوکیشن کشمیر کی جانب سے جاری کردہ سرکیولر کی روشنی میں تمام چیف ایجوکیشن آفیسروںنے خبردار کیاہے کہ اگر کوئی بھی پرائیویٹ اسکول حکومتی احکامات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پایاگیا تو اُس کی رجسٹریشن یاقبولیت منسوخ یا ختم کردی جائے گی۔انہوںنے واضح کیاہے کہ حکومتی ہدایات ،قواعد وضوابط اور اصولوں کی خلاف ورزی کرنے والے اسکولوں کیخلاف بغیر کسی نوٹس کے کارروائی میں لاکر ان کی شناخت اور رجسٹریشن کی منسوخی شامل ہوسکتی ہے۔