سہ فریقی انکوائری شروع:وزیردفاع راجناتھ سنگھ
سری نگر//وزیردفاع راجناتھ سنگھ نے تامل ناڈئو کے کنور علاقہ میں بدھ کوہندوستانی فضائیہ کے ایک جدید ترین ہیلی کاپٹر کوآئے ہلاکت خیز حادثے کوغمناک اورانتہائی افسوسناک قرار دیتے ہوئے جمعرات کوکہاکہ ہندوستانی فضائیہ نے جنرل بپن راوت کے ہیلی کاپٹر حادثے کی تحقیقات کیلئے تینوں افواج کی ایک مشترکہ تحقیقات کا حکم دیا ہے، جس کی سربراہی ایئر مارشل مانوندر سنگھ کریں گے جو فضائیہ کے ٹریننگ کمان کے آفیسر کمانڈنگ ان چیف ہیں۔ پارلیمان کے دونوں ایوانوں لوک سبھااورراجیہ سبھا میں بیانات دیتے ہوئے ، وزیر دفاع نے کہاکہیہ انتہائی دکھ کی بات ہے کہ میں آپ کو8 دسمبر کی سہ پہر فوجی ہیلی کاپٹر کے حادثے کی افسوسناک خبر پہنچانے کے لئے آپ کے درمیان کھڑا ہوںجس میں ہندوستان کے اولین چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت ہیلی کاپٹر میں سوار تھے۔ وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے ایوان کی جانب سے جنرل راوت، ان کی اہلیہ مدھولیکا راوت اور دیگر فوجی افسران کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا۔ انہوںنے ایوان کوجانکاری دی کہ ہندوستانی فضائیہ نے جنرل بپن راوت کے ہیلی کاپٹر حادثے کی تحقیقات کیلئے تینوں افواج کی ایک مشترکہ تحقیقات کا حکم دیا ہے، جس کی سربراہی ایئر مارشل مانوندر سنگھ کریں گے جو فضائیہ کے ٹریننگ کمان کے آفیسر کمانڈنگ ان چیف ہیں۔ وزیردفاع کاکہناتھاکہ ہندوستانی فضائیہ نے ایئر مارشل مانویندر سنگھ کی سربراہی میں سہ فریقی انکوائری کا حکم دیا ہے۔راجناتھ سنگھ نے کہا کہ تفتیش کاروں کی ایک ٹیم کل (بدھ) خود ہی ویلنگٹن پہنچی تھی اور اپنا کام شروع کر دیا تھا۔خیال رہے بھارت کے پہلے چیف آف ڈیفنس ا سٹاف جنرل راوت، ان کی اہلیہ مدھولیکا اور مسلح افواج کے 11 دیگر اہلکار اس وقت ہلاک ہو گئے جب وہ فوجی ہیلی کاپٹرجس میں14افرادسوارتھے،بدھ کو تامل ناڈئو کے کنور علاقہ میں گر کر تباہ ہو گیا۔