سرینگر/11؍فروری
چیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے آج یہاں شکر آچاریہ پہاڑیوں کے اِرد گرد 5.5کلومیٹر کے فارسٹ ٹریک روٹ کا اِفتتاح کیا۔شنکر آچاریہ 360 ڈگری ٹریکنگ ٹریل سری نگر شہر اور آس پاس کے مناظر کا 360 ڈگری منظر پیش کرتا ہے ۔چیف سیکرٹری نے کہا کہ جموںوکشمیر میںٹریکنگ ایک ممکنہ مہم جوئی سیاحت کے طورپر اُبھر رہی ہے اور محکمہ اِس صلاحیت کو برائے کا ر لانے کی کوشش کرنی چاہیئے۔اُنہوں نے ہدایت دی کہ اِس ٹریل پر بنیادی سہولیات جیسے سگنیجز ، بیٹھنے کے بینچ اور ویو پوائنٹس تیار کئے جائیں تاکہ جمالیاتی احساس اور ماحول کو ذہن میں رکھتے ہوئے ٹریکروں کی سہولیت ہو۔ اُنہوں نے کہا کہ ٹریکنگ کے راستوں کو صاف ستھرا اور پلاسٹ اور دیگر کوڑا کرکٹ سے پاک رکھنے کا مناسب خیال رکھا جائے۔اُنہوں نے یہ بھی کہا کہ لوگوں کو اس مہم جوئی سیاحت کی طرف راغب کرنے کے لئے ٹریکنگ کو مزید دلچسپ بنانے کی کوششیں کی جائیں۔ انہوں نے ٹریکروں کے ساتھ استفسار کیا اور ٹریکروں کے لئے دستیاب آلات اور سامان کو بھی دیکھا۔چیف سیکرٹری نے کہا کہ جموں و کشمیر میں ٹریکنگ پہاڑوں کے باشندوں کی ثقافت کو قریب سے جھانکتی ہے کیونکہ کوئی بھی شخص ناہموار پہاڑوں، سرسبز و شاداب میدانوں، متنوع جنگلات اور دلکش قدرتی نظاروں سے لطف اندوز ہوتا ہے۔دورے کے دوران چیف سیکرٹری کے ہمراہ صوبائی کمشنر کشمیر پانڈورانگ کے پولے ، پرنسپل چیف کنزرویٹر فارسٹ ( پی سی سی ایف) ، ضلع ترقیاتی کمشنر سری نگر اور دیگر اَفسران تھے۔چیف سیکرٹری نے ہوکر سر ویٹ لینڈ کنزرویشن کا بھی دورہ کیا اور رامسر سائٹ کے تحفظ کی پیش رفت کا جائزہ لیا۔اُنہوں نے ہدایت دی کہ تمام اقدامات کو بروئے کار لایا جائے تاکہ کنزرویشن ریزرو میں ہروقت پانی کی کم از کم تین فٹ سطح برقرار رہے۔اُنہوں نے اِس جگہ پر آنے والے پرندوں کی تعداد کے بارے میں بھی جانکاری حاصل کی۔اُنہوں نے یہ بھی ہدایت دی کہ پرندوں کے رہائش گاہوں کے تحفظ کے لئے ڈیلیٹیشن کا عمل ترجیحی بنیادوں پر لیا جائے اور کہا کہ مذکورہ تمام سرگرمیاں جولائی 2022 تک مکمل کر لی جائیں۔بعدمیں چیف سیکرٹری نے جھیل ڈل کا بھی دورہ کیا اور جھیل کی صفائی کے کاموںکو تیز کرنے کے لئے جدید تکنیکی اِنٹرونشنوں سے جدید مشین کو جھنڈی دکھا کر روانہ کیا۔اُنہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کی سیاحت، ثقافت اور دیگر شعبوں کے حوالے سے جھیل ڈل بہت اہمیت کی حامل ہے۔