سرینگر/11؍فروری
لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا نے آج QR کوڈ پر مبنی مکانزم کا آغاز کیا جو کہ جموںوکشمیر کے ہاتھ سے بنے ہوئے قالینوں کی تصدیق اور لیبلنگ کے لئے ملک میں اَپنی نوعیت کا پہلا طریقہ ہے۔QR پر مبنی ایپلی کیشن سے صارفین جموںوکشمیر یوٹی میں تیار کردہ قالینوں کی صداقت اور دیگر مطلوبہ تفصیلات کی جانچ اور تصدیق کرسکتے ہیں۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ جموںوکشمیر دست کاری ہندوستان کی تخلیقی روایات کا ذخیرہ ہے جو صدیوں سے ثقافتی طور پر کام کر رہی ہے ۔ یہ تخلیقی روایت پیچیدہ ڈیزائنوں اور باریک رنگوں کے کے ساتھ ہاتھ سے بنے قالینوں میں نمایاں طور پر نظر آتی ہے۔اُنہوں نے مزید کہا کہ جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے ہم ہاتھ سے بنے ہوئے قالینوں کی اِنفرادیت کو معیاری بنانے اور بین الاقوامی مارکیٹ میں جموںوکشمیر کی قالینی صنعت کی برآمدات کو فروغ دینے کے قابل ہوجائیں گے۔اِس موقعہ پر لیفٹیننٹ گورنر نے جموں وکشمیر یوٹی کے دست کاری اور ہینڈ لوم ایوارڈ حاصل کرنے والوں کو بھی مبارک باد دی ۔اُنہوں نے کہا ،’’ میں واقعی تمام کاریگروں اور قالین بُننے والوں کے محنتی کام کی تعریف کرتا ہوں ۔ حکومت جموںوکشمیر یوٹی کے اَنمول فنی اور ثقافتی ورثے کو مضبوط کرنے کے لئے تربیت اور مالی مدد فراہم کر رہی ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ جموں و کشمیر ہینڈ لوم اور دستکاری کی مصنوعات کی عالمی مارکیٹ میں ایک منفرد شناخت رکھتا ہے۔ اُنہوں نے کہاکہ اِنڈین انسٹی ٹیوٹ آف کارپٹ ٹیکنالوجی نے کشمیری قالینوں کو فروغ دینے کے لئے جی آئی سرٹیفیکیشن، ٹیسٹنگ، لیبلنگ اور تربیت کی خاطر کئی اہم اقدامات کئے ہیں۔اُنہوں نے مزید کہا،’’ حکومت جموںوکشمیر نے ایکسپورٹ انسین ٹیو سکیم متعارف کی ہے ۔اِس سکیم کے تحت کسی بھی ملک کو برآمد کی جانے والی جی آئی سرٹیفائیڈ دست کاری اور ہینڈ لوم مصنوعات کے کل 10فیصد کی ترغیب ، زیادہ سے زیادہ پانچ کروڑ روپے کی ادائیگی کے ساتھ دستکاری او رہینڈلوم ڈیپارٹمنٹ سے رجسٹرڈ اہل برآمد کنندگان کو فراہم کئے جائیں گے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ دست کاری اور ہینڈی کرافٹس محکمہ اور اِنڈین اِنسٹی چیوٹ آف کارپٹ ٹیکنالوجی( آئی آئی سی ٹی ) سری نگر جموںوکشمیر یوٹی کے اَندر اور باہر ایک بڑے پیمانے پر بیداری اور تشہیری مہم شروع کرے گا تاکہ ہاتھ سے بنے ہوئے قالینوں کے جی آئی کو مقبول بنایا جاسکے تاکہ اِس کی مانگ پوری دُنیا میںمقبولیت حاصل کرسکے۔بتایا گیا کہ دست کاری مصنوعات کی اختراعی اور اِقتصادی پیکیجنگ پر این آئی ایف ٹی سری نگر کے اِشتراک سے ایک پروجیکٹ بھی مکمل کیا گیا ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے مزید کہا کہ اس وقت جموں و کشمیر سے کم از کم 25 ممالک کو قالین برآمد کئے جا رہے ہیں۔سال 2020-21 ء میں جرمنی کو 115کروڑ روپے کے قالین ، یوایس اے کو 34کروڑ روپے کے قالین ، یو اے ای کو 36کروڑ روپے اور نیدر لینڈ کو 22کروڑ روپے کے قالین برآمد کئے گئے۔ اِس سے قبل پرنسپل سیکرٹری صنعت و حرفت رنجن پرکاش ٹھاکر نے میٹنگ کوQR کوڈ پر مبنی جی آئی ایپلی کیشن کی اہم خصوصیات کے بارے میں آگاہ کیا۔ڈائریکٹرہینڈی کرافٹس اینڈ ہینڈ لوم کشمیر محمود احمد شاہ نے جموںوکشمیر کے ہاتھ سے بنے ہوئے قالین کی صنعت کے پس منظر اور موجودہ منظر نامے اور اسے فروغ دینے کے لئے جموںوکشمیر یوٹی اِنتظامیہ کی طرف سے کئے گئے تازہ ترین اقدامات کے بارے میں پاور پوائنٹ پرزنٹیشن پیش کی۔اِس موقعہ پر ڈائریکٹر صنعت و حرفت جموں انو ملہوترا ،ڈائریکٹر آئی آئی سی ٹی سری نگر زبیر احمد ، ڈائریکٹر این آئی ایف ٹی سری نگر ڈاکٹر جاوید احمد وانی ، ڈائریکٹر ہینڈی کرافٹس اینڈ ہینڈ لوم جموں ڈاکٹر وِکاس گپتا ،صدر کے سی سی آئی شیخ عاشق ، چیئرمین فردوس احمد بٹ اور کشمیر کارپٹ کلسٹر ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن کے وائس چیئرمین مہاراج کرشن بٹ اور دیگر اَفسران کے علاوہ ایوارڈ یافتہ اَفراد موجود تھے۔