نئی دلی /11فروری
وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعرات کو ایک بار پھر تین طلاق قانون کے حوالے سے اپوزیشن کو ہدف تنقید اور مسلم خواتین سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ مسلم خواتین کو اس ظلم سے نجات دلانے کی وجہ سے ووٹوں کے کچھ ٹھیکدار مسلم بیٹیوں کےآگے بڑھنے کے ان کی توقعات میں حائل ہونے کی کوشش کررہے ہیں لیکن ان کے منصوبوں کو ناکام کرنے کے لئے ان کی حکومت مسلم بہن بیٹیوں کے ساتھ کھڑی ہے۔مودی نے اترپردیش میں اسمبلی انتخابات کے دوسرے مرحلے والی سیٹوں پر بی جے پی کے انتخابی مہم میں شرکت کرتے ہوئے جمعرات کو سہارنپور میں ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ووٹوں کےٹھیکیدار مسلم بہن۔ بیٹیوں کے حق اور ان کے آگے بڑھنے کی توقعات کو روکنے کے لئے نئے نئے طریقے تلاش کررہے ہیں۔ انہوں نے اپوزیشن پر مسلم خواتین کو گمراہ کرنے کا بھی الزام لگایا اور کہا’بی جے پی کے لئے ترقی میں بیٹیوں کی شراکت اولین ترجیح ہے۔مسلم بہن بیٹیاں ہماری اس صاف نیت سے اچھی طرح سے واقف ہیں۔وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ کشمیر سے سیکر کنیا کماری تک مسلم خواتین ہماری بہن بیٹیاں ہیں ۔ انہوںنے اپوزیشن لیڈران پرمسلم خواتین کو گمراہ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج کشمیر کی اُس بچی سے پوچھو ہماری حکومت نے تمیں کیا دیا ہے جو آج اپنا روزگار خود چلارہی ہے ۔ ملک کی اُس بیٹی سے پوچھو کیا ہم نے لاڈلی بیٹی سکیم میں کوئی امتیاز کیا ہے جو کشمیر کی ایک لڑکی کو وظیفہ ملتا ہے وہی یوپی کی ایک بچی کو بھی مل رہا ہے چاہئے وہ ہندو لڑکی ہو یا مسلم گھرانے کی ہو ہم نے انصاف میں کوئی فرق نہیں کیا ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق پی ایم مودی نے اپوزیشن پر مسلم خواتین کو گمراہ کرنے کا الزام لگایا اور کہا کہ بی جے پی کے لئے ترقی میں بیٹیوں کی شراکت اولین ترجیح ہے۔ مسلم بہن-بیٹیاں ہماری اس صاف نیت سے اچھی طرح سے واقف ہیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ اپوزیشن پارٹی مسلم خواتین کو گمراہ کررہی ہیں البتہ میں ان سے کہنا چاہتا ہوں کہ کشمیر کی سرزمین پر رہنے والی اُس بیٹی سے پوچھو کہ مودی حکومت نے تمہیں کیا دیا ہے جو آج اپنے پیروں پر کھڑا ہوکر خود روزگار کمارہی ہے ۔ انہوںنے بتایا کہ کشمیر سے کنیا کماری تک ہم اپنی بیٹیوں کو یکساں حقوق فراہم کررہے ہیں چاہئے وہ مسلم بیٹی ہو یا کسی اور مذہب سے تعلق رکھتی ہو ہم نے کوئی امتیازنہیں کیا ۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعرات کو ایک بار پھر تین طلاق قانون کے حوالے سے اپوزیشن کو ہدف تنقید اور مسلم خواتین سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مسلم خواتین کو اس ظلم سے نجات دلانے کی وجہ سے ووٹوں کے کچھ ٹھیکدار مسلم بیٹیوں کے آگے بڑھنے کے ان کی توقعات میں حائل ہونے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن ان کے منصوبوں کو ناکام کرنے کے لئے ان کی حکومت مسلم بہن- بیٹیوں کے ساتھ کھڑی ہے۔مودی نے اترپردیش میں اسمبلی انتخابات کے دوسرے مرحلے والی سیٹوں پر بی جے پی کے انتخابی مہم میں شرکت کرتے ہوئے جمعرات کو سہارنپور میں ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ووٹوں کے ٹھیکیدار مسلم بہن۔ بیٹیوں کے حق اور ان کے آگے بڑھنے کی توقعات کو روکنے کے لئے نئے نئے طریقے تلاش کر رہے ہیں۔ انہوں نے اپوزیشن پر مسلم خواتین کو گمراہ کرنے کا بھی الزام لگایا اور کہا کہ بی جے پی کے لئے ترقی میں بیٹیوں کی شراکت اولین ترجیح ہے۔ مسلم بہن-بیٹیاں ہماری اس صاف نیت سے اچھی طرح سے واقف ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت میں خواتین کو جو حقوق ملے ہیں سابق حکومتوں میں ان حقوق سے خواتین کو محروم رکھا گیا تھا ۔ قابل ذکر ہے کہ اترپردیش میں اسمبلی انتخابات کے پہلے مرحلے میں آج مغربی اترپردیش کی 11اضلاع کی 58سیٹوں پر ووٹنگ ہورہی ہے۔ الیکشن کمیشن کے ذریعہ گذشتہ 08جنوری کو ریاست میں اسمبلی انتخابات کا اعلان کیا تھا۔ جس کے بعد ریاست میں مودی کی یہ پہلی انتخابی ریلی تھی۔ کووڈ پروٹوکول کی وجہ سے انہوں نے گذشتہ دنوں پہلے مرحلے کی ووٹنگ والی سیٹوں پر ورچولی خطاب کیا تھا۔انتخابی سیاست کے اعتبار سے مغربی اترپردیش کے اہم ضلع سہارنپور میں عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے اپوزیشن سماج وادی پارٹی(ایس پی) اور راشٹریہ لوک دل(آر ایل ڈی) کا نام لئے بغیر ان پر مسلم منھ بھرائی اور فسادات کی سیاست کرنے کا الزام لگایا۔اس موقع پر اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ اور بی جے پی امیدوار بھی موجود تھے۔