آنگن واڑی ورکرس اور ہلپرس نے جمعرات کے روز یہاں پریس کالونی میں جمع ہو کر اپنے مطالبات خاص طور پر ماہانہ مشاہرے میں اضافے کو لے کر احتجاج درج کیا۔احتجاجی ورکرس ‘نہ ڈرنے والی آنگن واڑی’، ‘کام کرنے والی آنگن واڑی’ جیسے نعرے لگا رہی تھیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہم سے انتہائی حقیر مشاہرے پر کافی کام لیا جاتا ہے ۔اس موقع پر آنگن واڑی ایسوسی ایشن کی صدر تسلیمہ سلطان نے میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم یہاں سال 2017 سے اپنے مطالبات کے حق میں احتجاج کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہماری ماہانہ تنخواہ انتہائی کم ہے جس طرح ملک کی باقی ریاستوں میں آنگن واڑی ورکروں کی تنخواہ بڑھا دی گئی اسی طرح ہماری تنخواہوں میں بھی اضافہ کیا جانا چاہئے ۔ان کا کہنا تھا: ‘ہم لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا صاحب سے انصاف کرنے کی اپیل کرتے ہیں اگر ہمارے ساتھ انصاف نہیں کیا گیا تو ہم ایک ماہ تک اپنے عیال کو ساتھ لے کر سڑکوں پر بیٹھیں گے ’۔ایک اور احتجاجی ورکر نے کہا کہ ہمارے کام کا بوجھ کافی بڑھ گیا لیکن ہمارے ماہانہ مشاہرے میں اضافہ نہیں کیا جا رہا ہے ۔انہوں نے کہا: ‘اعلیٰ تعلیم یافتہ لڑکیاں اس میں کام کرتی ہیں لیکن ہمارا ماہانہ مشاہرہ صرف چار ہزار روپیے ہے جو انتہائی کم ہے ’۔ان کا کہنا تھا کہ پہلے ہم پانچ کام کرتے تھے اور آج وہ بڑھ کر اکیس ہوگئے ہیں۔موصوفہ نے کہا کہ ہمیں اپنے فون ریچارج رکھنے پڑتے ہیں اور ریاچج کرنے کا ہی ماہانہ تین ساڑھے تین سو روپیے کا خرچہ آتا ہے ۔ایک اور احتجاجی ورکر نے کہا کہ اگر ہمارے مسائل کو حل نہیں کیا گیا تو ہم ہر روز سڑکوں پر آنے کے لئے مجبور ہیں۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ ہمارے ماہانہ مشاہرے میں اضافہ اور ہماری نوکریوں کی مستقلی کے لئے اقدام ہونے چاہئے ۔یو